کیا ٹیکس پیئرز کو سب سے پہلے کرونا ویکسین دی جانی چاہیے؟

عید کے بعد روزانہ ایک لاکھ 25 ہزار سے زیادہ افراد کو کرونا سے بچاؤ کی ویکسین لگائی جائے گی۔

پاکستان میں کرونا کی وباء کے خلاف ویکسین بزرگوں اور فرنٹ لائن ہیلتھ ورکرز کو دستیاب ہے اور یہ توقع ظاہر کی جارہی ہے کہ عید کے بعد ویکسین عوام تک پہنچ جائے گی۔ تاہم سوشل میڈیا کے ایک صارف نے کرونا سے بچاؤ کی ویکسین لگانے کے لیے انکم ٹیکس پیئرز کو ترجیح دینے کی تجویز پیش کی ہے۔

رحیم والیانی نامی ٹوئٹر صارف نے لکھا ہے کہ انکم ٹیکس ادا کرنے والوں کو پہلے ویکسین لگانی چاہیے۔ ملک میں ٹیکس ادا کرنے والوں کی تعداد صرف 30 لاکھ کے قریب ہیں۔ اگر وہ مر گئے تو ملک کیسے چلے گا۔

یہ بھی پڑھیے

پاکستان میں کرونا ویکسین کی بلیک مارکیٹ کا انکشاف

پاکستان کے وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر نے گذشتہ ہفتے ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا تھا کہ اب تک 10 لاکھ سے زیادہ افراد کو ویکسین لگائی جاچکی ہے جبکہ عید کے بعد روزانہ ایک لاکھ 25 ہزار سے زیادہ افراد کو ویکسین لگائی جائے گی۔

سوشل میڈیا صارف کی ٹوئٹ کے بعد متعدد شہریوں نے ٹیکس پیئرز کو سب سے پہلے کرونا سے بچاؤ کی ویکسین دی جانے کی حمایت کی تاہم کچھ نے اس کی مخالفت کی۔

پاکستان میں ویکسینیشن کا آغاز 2 فروری 2021 کو ہوا تھا۔ پہلے مرحلے میں فرنٹ لائن ہیلتھ ورکرز کو ویکسین لگائی گئیں۔ ملک میں ویکسین لگانے کی مہم کا آغاز اس وقت ہوا جب چین نے فروری میں سائنوفارم ویکسین کی 1.2 ملین خوراکیں تحفے میں دی تھی۔

متعلقہ تحاریر