ایمان کے سرٹیفکیٹس کی تقسیم بند ہونی چاہیے، محسن رانجھا
محسن شاہ نواز کا کہنا تھا کہ قومی اسمبلی میں حکومت کی جانب سے جو قرارداد پیش کی گئی اس میں مسلم لیگ ن بہتری چاہتے تھی۔
پاکستان مسلم لیگ نواز سے تعلق رکھنے والے رکن قومی اسمبلی محسن شاہ نواز رانجھا کا کہنا ہے کہ ناموس رسالت ﷺ اور ختم نبوت کا معاملہ سیاست سے بالاتر ہے، ایمان کے سرٹیفکیٹ تقسیم کیے جانے کا سلسلہ بند ہونا چاہیے۔
محسن شاہ نواز رانجھا کا نیوز 360 سے گفتگو میں سوال کیا کہ درود شریف پڑھنے والے بھی شہید ہوئے اور باوردی جوان بھی شہید ہو گئے۔ یہ کس کی غلطی ہے اور یہ سب کس کی لاپرواہی سے ہوا؟
یہ بھی پڑھیے
شاہد خاقان اسپیکر کو جوتا مارنے کی دھمکی پر قائم
اُن کے مطابق ’یہ تعین کرنا ضروری ہے کہ غلط اور صحیح کون ہے؟ ہم چاہتے ہیں کہ یہ سب چیزیں قرارداد کا حصہ ہوں یہ نہ ہو کہ ریاست کو آپ دباؤ میں لے آئیں۔ ریاست کی یہ بھی ذمہ داری ہے کہ جو مسلمانوں کا عقیدہ ہے اسے ٹھیس نہ پہنچے لیکن اس حوالے سے واضح احکامات کی ضرورت ہے۔‘
محسن شاہ نواز کا کہنا تھا کہ قومی اسمبلی میں حکومت کی جانب سے جو قرارداد پیش کی گئی اس میں مسلم لیگ ن بہتری چاہتے تھی۔ ناموس رسالت ﷺ اور ختم نبوت کا معاملہ بہت اہم ہے۔ ان معاملات کو بہت بہتر طریقے سے تحفظ مہیا کیا جائے تاکہ آئندہ کوئی سیاسی جماعت اس معاملے پر سیاست نہ کرے۔ اس حوالے سے حکومت اور اپوزیشن کی مشترکہ قرار داد آنی چاہیے تاکہ آنے والے وقت کے لئے بہتر لائحہ عمل اختیار کیا جا سکے۔
محسن رانجھا نے کہا کہ ہمیں نہیں بتایا گیا کہ ایک سیاسی جماعت اور حکومت میں کیا معاہدہ ہوا اور کس نے یہ معاہدہ کیا۔ ایک پرائیویٹ رکن نے اس حوالے سے نجی طور پر قرارداد قومی اسمبلی میں پیش کی۔
انہوں نے کہا کہ ’جس قرارداد کے پیچھے حکومت ہو اور معاہدہ موجود ہو اور پھر بھی حکومتی وزراء خاموش بیٹھے رہیں یہ قومی اسمبلی کے گذشتہ اجلاس میں یہ عجیب سی صورتحال تھی جس کی ہمیں سمجھ نہیں آئی۔‘