جنگ گروپ کے ملازمین کا مالک کی حمایت کے بعد مخالفت میں احتجاج

چند ماہ قبل جنگ گروپ کے ملازمین نے میر شکیل الرحمٰن کی گرفتاری کے خلاف احتجاج کیا تھا۔

پاکستان میں ذرائع ابلاغ کے سب سے بڑے ادارے جنگ گروپ کے مالک میر شکیل الرحمٰن کی گرفتاری کے خلاف چند ماہ قبل ملازمین نے احتجاج کیا تھا لیکن اب ان ہی ملازمین نے ان کے خلاف احتجاجی کیمپ لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔

قومی احتساب بیورو (نیب) نے جنگ گروپ کے مالک میر شکیل الرحمٰن کو گذشتہ برس 12 مارچ کو 34 برس قبل مبینہ طور پر حکومتی عہدیدار سے غیرقانونی طور پر جائیداد خریدنے کے مقدمے میں حراست میں لیا تھا۔ جنگ گروپ کے مالک کی گرفتاری پر ان کے ملازمین سڑکوں پر نکل آئے تھے اور میر شکیل الرحمٰن کی رہائی کا مطالبہ کیا تھا۔ ملازمین نے اپنے مالک کی رہائی کے لیے سخت گرمی میں بھی سڑکوں پر مظاہرہ کیا تھا تاہم اب یہی ملازمین میر شکیل الرحمٰن کے خلاف ان ہی کے دفتر کے باہر احتجاجی کیمپ لگائیں گے۔

کراچی پریس کلب پر روزنامہ عوام، ڈیلی نیوز اور دی نیوز کے جبری برطرف کیے جانے والے ملازمین نے احتجاج کیا۔ مظاہرے سے سینیئر صحافی فہیم صدیقی، کے یو جے کے سیکریٹری جنرل عاجز جمالی، دی نیوز امپلائز یونین کے سیکریٹری دارا ظفر، کراچی پریس کے سابق صدر احمد ملک اور دیگر رہنماؤں نے خطاب کیا۔

یہ بھی پڑھیے

جنگ گروپ کے ملازمین کا جبری برطرفیوں کے خلاف احتجاج

سینیئر صحافی فہیم صدیقی نے کہا ہے کہ ہم عوام، ڈیلی نیوز، دی نیوز سمیت دیگر اخبارات اور میڈیا ہاؤسز کے برطرف کیے جانے والے ملازمین کے ساتھ ہیں۔ ہم ان کے حقوق کے حصول کے لیے ہر ممکن تعاون کریں گے۔

انہوں نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 5 مظاہرے ہوچکے ہیں۔ اب آپ لوگ جنگ گروپ کے دفتر کے باہر اسی طرح بھوک ہڑتالی کیمپ لگائیں جس طرح میر شکیل الرحمٰن کی رہائی کے لیے لگایا تھا۔

فہیم صدیقی نے کہا کہ ہمارے 19 نکاتی چارٹر آف ڈیمانڈ پر حکومت سے مذاکرات کا آغاز ہوچکا ہے اور توقع ہے کہ اس کے مثبت نتائج برآمد ہوں گے۔

مظاہرین سے خطاب کے دوران کراچی یونین آف جرنلسٹس کے سیکریٹری جنرل عاجز جمالی نے عوام، ڈیلی نیوز اور دی نیوز سمیت دیگر اخبارات اور میڈیا ہاؤسسز کے برطرف ملازمین کو ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔

کراچی پریس کلب کے سابق صدر احمد خان ملک نے کہا کہ برطرف ملازمین کے واجبات فوری ادا کی جائیں۔ میڈیا مالکان ضرورت پڑنے پر اپنے ذاتی مفادات کے لیے ملازمین کو استعمال کرتے ہیں اور بعد میں انہیں حق دینے پر بھی آمادہ نہیں ہوتے۔ یہ سلسلہ بند ہونا چاہیے۔

دی نیوز امپلائز یونین کے جنرل سیکریٹری داراظفر نے کہا کہ ہم عدالت سمیت ہر فورم پر ملازمین کے حقوق کے لیے جدوجہد جاری رکھیں گے اور انہیں انصاف دلائے بغیر چین سے نہیں بیٹھیں گے۔

روزنامہ عوام کے جبری برطرف کیے جانے ایڈیٹر نشید آفاقی نے کہا کہ ظالم اخبار مالکان نوشتہ دیوار پڑھ لیں، انہیں ہر حال میں واجبات ادا کرنے ہوں گے۔ برطرف ملازمین پرعزم ہیں اور ان کے حوصلے بلند ہیں۔ وہ دن بہت جلد آنے والا ہے جب ہم پریس کلب پر فتح کا جشن منا رہے ہوں گے۔

متعلقہ تحاریر