بجٹ میں میک اپ پر ٹیکس بڑھنے سے خواتین مایوس

خواتین کا کہنا ہے کہ وہ چند پیسوں کی خاطر اپنی جِلد خراب ہونے کا خطرہ نہیں مول لے سکتیں۔

مالی سال 22-2021 کے وفاقی بجٹ نے خواتین کو مایوس کردیا ہے۔ درآمد شدہ میک اپ پر ٹیکس بڑھا دیا گیا ہے جس کی وجہ سے میک اپ کی قیمتیں آسمان سے باتیں کرنے لگیں۔ نیوز 360 نے اس حوالے سے خواتین سے خصوصی بات چیت کی ہے۔

خواتین کے لیے بناؤ سنگھار ایک لازمی جزو ہے۔ پاکستانی خواتین کو حکومتی بجٹ سے بہت سی اميديں وابستہ تھيں لیکن وفاقی بجٹ نے خواتین پر بجلیاں گرادیں۔ درآمد شدہ میک اپ، شیمپو اور پرفیومز سمیت کاسمیٹکس کی مختلف اشیاء پر ٹیکس بڑھا دیا گیا ہے۔ میک اپ برانڈز مہنگے ہونے پر خواتین نے حکومت سے ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔

حکومت کا یہ اقدام مقامی میک اپ انڈسٹری کے فروغ کے لیے اٹھایا گیا ہے لیکن خواتین کا کہنا ہے کہ مقامی طور پر تیار کیا جانے والا میک اپ غیرمعیاری ہوتا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

منال خان کی شادی کا نہ ختم ہونے والا سلسلہ شروع

عام طور پر خواتین کا یہ ماننا ہے کہ میک اپ کوئی پرتعیش چیز نہیں بلکہ ہر خاتون کی ضرورت ہے۔ نیوز 360 سے خصوصی گفتگو میں خواتین نے بتایا کہ پاکستانی برانڈز کے میک اپ اور درآمد شدہ میک اپ کی قیمتوں میں کوئی خاص فرق نہیں پایا جاتا۔ اسی لیے زیادہ تر خواتین درآمد شدہ میک اپ استعمال کرنا پسند کرتی ہیں۔

خواتین کا کہنا ہے کہ وہ چند پیسوں کی خاطر اپنی جِلد خراب ہونے کا خطرہ نہیں مول لے سکتیں۔ درآمد شدہ میک اپ اگرچہ ان کی جیب پر بھاری تو پڑے گا لیکن وہ اس کی وجہ سے میک اپ کا استعمال ترک نہیں کرسکتیں۔

متعلقہ تحاریر