سپریم کورٹ کا حکم، ریلوے حکام نے قائداعظم کالونی کی کچی جھوپڑیاں گرا دی
متاثرین کا کہنا ہے اس ملک میں امیر اور غریب کی جنگ ہے ، جس کے پاس پیسے ہیں سارے حکمران ان کے ساتھ ہیں۔
سپریم کورٹ کے حکم کے تناظر میں ریلوے حکام نے سرکلر ریلوے ساتھ آباد قائداعظم کالونی کی جھوپڑیوں کو مسمار کردیا ہے۔
ریلوے حکام نے سرکلر ریلوے کی اراضی کو واہگزار کرنے کے لیے گذشتہ روز قائداعظم کالونی میں پکے گھر گرانے کے بعد جھوپڑیاں کو گرا دیا گیا اس موقع پر پولیس کی بھاری موجود تھی۔
یہ بھی پڑھیے
بھارتی کسانوں کا احتجاج رنگ لے لیا، مودی نے معافی مانگ
تحریک عدم اعتماد اسد قیصر یا صادق سنجرانی کے خلاف، اپوزیشن تقسیم
اس موقع پر احتجاج کرنے والے متاثرین کا کہنا تھا کہ پہلے ہمیں چیف جسٹس کے حکام کے مطابق متبادل گھر فراہم کیے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے ہمیں گھر دینے کی بجائے کھلے آسمان کے نیچے رہنے پر مجبور کردیا ہے۔ اگر ہمارے مطالبے نہ مانے گئے تو ہم سڑکوں پر احتجاج کرنے پر مجبور ہوں گے۔
متاثرین کا کہنا تھا کہ یہ امیر اور غیر کی جنگ ہے ۔ ملک ریاض پنجاب سے آتا ہے اور زمینوں پر قبضہ کرلیا ہے ۔ اصل میں جس کے پاس پیسے ہیں یہ سارے حکمران ان کے ہیں۔
متاثرین کا کہنا تھا ہم بھی اسی قوم سے ہیں ہم کوئی باہر سے نہیں آئی ہیں۔ اگر حکومت ہم کو نہیں پوچھے گی تو وہ حکومت کس کام کی۔ یہ لوگ ووٹ لینے آئیں گے تو ان کا استقبال چپلوں سے کریں گے۔ ہم آئی جی ، ڈی آئی جی اور کرنل صاحب سےکہتے ہیں ایک دن ہمارے ساتھ گزار کر دیکھ لیں آپ کو زندگی کی حقیقت کا پتا چل جائے گا۔
احتجاج کرنے والی خواتین کا کہنا تھا کہ حکومت ہمارا خیال کرے ہم اپنے چھوٹے چھوٹے بچوں کو لے کر کہاں جائیں گے۔
واضح رہےکہ سپریم کورٹ آف پاکستان کے چیف جسٹس گلزار احمد نے سرکلر ریلوے کی تمام اراضی کو قابضین سے واہگزار کرا کے کراچی سرکلر ریلوے کو مکمل آپریشنل کرنے کا حکم دے رکھا ہے۔