سکھر میں ینگ نرسز ایسوسی ایشن کی اپنے مطالبات کے حق میں ہڑتال

نرسنگ اسٹاف نے بازوؤں پر سیاہ پٹی باندھ کر اور ہاتھوں میں تحریری پلے کارڈ اٹھا کر بھرپور احتجاج ریکارڈ کرایا۔

سندھ کے دیگر شہروں کی طرح  سکھر میں بھی ینگ نرسز ایسوسی ایشن کی جانب سے مطالبات کے حق میں کام چھوڑ علامتی ہڑتال و احتجاجی سلسلہ جاری ، نعرے بازی ،مطالبات تسلیم ہونے تک احتجاجی سلسلہ جاری رکھنے کا اعلان ، بالا حکام سے نوٹس لیکر مطالبات منظوری کا مطالبہ کیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق ینگ نرسز ایسوسی ایشن سکھر کے زیر اہتمام سندھ نرسز الائنس کی کال پر سندھ کے دیگر شہروں کی طرح سکھر میں بھی جی ایم سی میڈیکل اسپتال کے میل و فیمل نرسز اسٹاف نے کام چھوڑ ٹوکن ہٹرتال کی اور مطالبات کے حق میں نعریبازی کرتے ہوئے احتجاجی دھرنا دیا۔

یہ بھی پڑھیے

خواجہ آصف نے ان ہاؤس تبدیلی کا اشارہ دے دیا

احمد نورانی کا ثاقب نثار کے بعد لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید پر بےبنیاد الزام

مظاہرے کی قیادت پرینگ نرسز ایسوسی ایشن سکھر کے رہنما عبدالخالق ، محمد صدیق ، نائب صدر شمیم اختر، قربان سیال ،گل حسن جاگیرانی ،عبدالواحد مغیری عمران گل و دیگر کررہے تھے۔

نرسنگ اسٹاف نے بازوؤں پر سیاہ پٹی باندھ کر اور ہاتھوں میں تحریری پلے کارڈ اٹھا کر بھرپور احتجاج ریکارڈ کرایا۔ رہنماؤں کا کہنا تھا کے سندھ نرسز کی جانب سے احتجاج کے بعد سندھ حکومت نے مطالبات کے حل کیلئے ایگریمنٹ کیا جس پر احتجاج ختم کیاگیا، لیکن افسوس اس معاہدے کو دو سال گذر چکے ہیں اس پر ابتک کوئی عملدرآمد نہیں ہو سکا سندھ حکومت نے ایک بار پھر ملازمین سے جھوٹا وعدہ کیا جس سے ملازمین شدید مایوسی کاشکار ہوئے اس کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ان شاء اللہ مطالبات کے حصول کیلئے کوئی قدم پیچھے نہیں ہٹایا جائے گا۔ رہنماؤں نے بتایا کہ ہمارے مطالبات کو حل کرنے کیلئے سیکریٹری ہیلتھ اور ایڈیشنل سیکریٹری رشوت طلب کررہے ہیں جو سراسر زیادتی ہے۔

رہنماؤں و نرسنگ اسٹاف نے سندھ حکومت سے نرسز کے جائز مطالبات فی الفور تسلیم کرکے ملازمین میں پائی جانیوالی بے چینی دور کرنے سمیت اعلان کیا کے اگر ہمارے مطالبات منظور نہ ہوئے تو دما دم مست قلندر ہوگا اور اسکی تمام تر زمہ داری سندھ حکومت پر عائد ہوگی۔

متعلقہ تحاریر