آئی ایم ایف سے قرض کی چھٹی قسط ملنے کے بعد روپیہ مستحکم

1.053ارب ڈالر کے اضافے سے اسٹیٹ بینک کے ذخائر 16.72ارب ڈالر ہوگئے،انٹربینک میں ڈالر ڈھائی ماہ کی کم ترین سطح 174 روپے 55پیسے پرآگیا

آئی ایم ایف سے قرض کی چھٹی قسط ملنے کے بعد روپیہ مستحکم ہوگیا۔ انٹر بینک میں97پیسے کی کمی سے  ڈالرڈھائی ماہ کی کم ترین سطح 174 روپے 55پیسے پر بند ہوا۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان کوآئی ایم ایف سے  1.053ارب ڈالر  کی چھٹی قسط موصول ہوگئی۔ اسٹیٹ بینک کے ذخائر ایک ارب ڈالر اضافے سے 16.72ارب ڈالر تک پہنچ گئے ۔

یہ بھی پڑگئے

قومی بچت اسکیموں کے شرح منافع میں کمی

پاکستان کے بڑھتے ہوئے تجارتی خسارے نے خطرے کی گھنٹی بجا دی

آئی ایم ایف سے قرض کی چھٹی قسط موصول ہونے کے بعد روپیہ مستحکم ہوگیا جس کے نتیجے ڈھائی ماہ بعد  ڈالر کی قدر میں  3.69 روپے کی بلند ترین گراوٹ  دیکھنے میں آئی ہے۔29 دسمبر 2021 کو ڈالر 178.24 کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیاتھا۔

ادھراوپن مارکیٹ میں بھی روپے کی قدر میں استحکام آیا ہے۔گزشتہ روز اوپن مارکیٹ میں  ڈالر 50 پیسے سستا ہوکر 176.30 روپے پربند ہوا ۔اوپن مارکیٹ میں بھی  180 روپے کی بلند ترین سطح   پر پہنچنے کے بعد ڈالر کی قدر میں  3.70 روپے کمی آئی ہے ۔

دوسری جانب اسٹیٹ بنک نے انٹربینک میں لیکویڈیٹی کو بہتر بنانے کے لئے  اہم قدم اٹھایا ہے۔اسٹیٹ بینک نے ایکسچینج کمپنیوں  کو  100 فیصد ترسیلات زر انٹر بینک کے ذریعے کرنے  کی ہدایت کی ہے ۔بینکوں میں ڈالر جمع کرانے پر اسٹیٹ بینک ایکسچینج کمپنیوں کو فی ڈالر ایک روپے ادا کرے گا۔

ایکسچینج کمپنیاں آپریٹرز کی مدد سے پیسے ملک میں منتقل کرتی ہیں۔اب ایکسچینج کمپنیوں کو بینکوں میں اکاؤنٹ کھولنا ہونگے ۔اس سے قبل ایکسچینج کمپنیوں کو کم ازکم 15فیصد ترسیلات زد سے دستبردار ہونا پڑتا تھا۔اقدام کا مقصد  ایکسچینج کمپنیوں کی حوصلہ افزائی  کرکے زیادہ زیادہ ترسیلات زر کو یقینی بنانا ہے۔

متعلقہ تحاریر