ایون فیلڈ ریفرنس:3مرتبہ التوالینے والی مریم نواز کا نیب پر التوا کاالزام

مریم نواز نے گزشتہ سال جولائی، ستمبر اور نومبر میں اپنے وکلا تبدیل کرنے کیلیے 3مرتبہ سماعت ملتوی کرنے کی درخواست کی

پاکستان مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے نیب پر ایون فیلڈ ریفرنس کیس میں تیسری بار پراسیکیوٹر تبدیل کرنے پر نیب پر تاخیری حربے استعمال کرنے کا الزام عائد کردیا  تاہم  مریم نواز گزشتہ سال خود ایسا ہی کرچکی ہیں ۔

گزشتہ روز مریم نواز نے سماعت کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ نیب نے تیسری بار اپنا پراسیکیوٹر تبدیل کیا اور اسلام آباد ہائی کورٹ سے چار ہفتے کا وقت مانگا ہے ۔

یہ بھی پڑھیے

عالیہ حمزہ نے مریم نواز کے خلاف ایف آئی اے کو شکایتی خط لکھ دیا

اٹارنی جنرل کا نواز شریف کے میڈیکل ریکارڈ کے لیے ذاتی معالج ڈیوڈ لارس کو خط

مریم نے مزید کہا کہ نیب پراسیکیوٹر کرونا وائرس کا شکار ہونے کے بعد دو ماہ سے زائد کی چھٹی پر چلے گئے اور آج کی سماعت میں نیب نے عدالت سے استغاثہ کی تبدیلی کے لیے 4ہفتے کی مہلت مانگی ہے ۔ انہوں نے نیب پر تاخیری حربے استعمال کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ نیب کو ان کے خلاف عدالت کو فراہم کرنے کے لیے کوئی ثبوت نہیں ملااس   لیے تاخیر حربےا ستعمال کیے جارہے ہیں ۔

مریم نواز کا الزام اپنی جگہ لیکن اگر کیس کا ریکارڈ دیکھا جائے تو مریم نواز گزشتہ سال خود اسی طرح ایون فیلڈ ریفرنس میں بار بار اپنے وکلا تبدیل کرچکی ہیں۔ مریم نواز نے گزشتہ سال جولائی، ستمبر اور نومبر میں اپنے وکلا تبدیل کرنے کیلیے 3مرتبہ سماعت ملتوی کرنے کی درخواست کی۔

مریم نواز نے ایون فیلڈ ریفرنس میں بریت کے احتساب عدالت کے فیصلے کو چیلنج کرنے کے لیے سب سے پہلے وکیل خواجہ حارث کی خدمات حاصل کیں  تاہم کچھ عرصے بعد خواجہ حارث کیس سے الگ ہوگئے ۔

مریم نواز نے دوسری مرتبہ  کیس کی پیروی کی ذمہ داری امجدپرویز ایڈووکیٹ کو دی گئی جنہو ں نےجولائی میں  کرونا میں مبتلا ہونے کی وجہ سے التوا لیا اور پھر اگلی سماعت میں مریم نواز کی جانب سے عدالت کو آگاہ کیا گیا کہ امجد پرویز علالت کے باعث کیس سے الگ ہوگئے ہیں جس پر ایک اور مرتبہ التوا لیا گیا اور اب اس کی پیروی عرفان قادر ایڈووکیٹ کر رہے ہیں۔

یاد رہے کہ مریم نواز نے ایون فیلڈ اپارٹمنٹس ریفرنس میں اپنی سزا کے خلاف اپیل کی تھی جس میں انہیں احتساب عدالت نے 8 سال قید کے ساتھ 33 کروڑ 50 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی تھی جب کہ محمد صفدر کو ایک سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔

متعلقہ تحاریر