بنگلہ دیش، ضرورت کے مطابق بجلی کی پیداوار کا ہدف مکمل

13 سال قبل حکومت نے دیہی علاقوں میں بجلی پہنچانے کا منصوبہ شروع کیا تھا، سالانہ 25 ہزار 524 میگاواٹ بجلی تیار کرنے کی استعداد۔

بنگلہ دیش کی وزیراعظم شیخ حسینہ واجد نے اعلان کیا ہے کہ بنگلہ دیش نے ملک کے ہر گھر میں بجلی فراہم کرنے کا ہدف حاصل کرلیا ہے، حکومت نے 13 سال قبل دیہی علاقوں میں بجلی فراہم کرنے کا منصوبہ شروع کیا تھا۔

وزیراعظم حسینہ واجد نے کہا کہ یہ سب سے بڑا کام ہے کہ ہم ہر شہری کے گھر کو روشن کرنے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ضلع پتواخیلی میں 1320 میگاواٹ کے تھرمل پاور پلانٹ کا افتتاح کرتے ہوئے کیا۔

2009 میں بنگلہ دیش کی صرف 47 فیصد آبادی، 160 ملین افراد کو بجلی کی سہولت میسر تھی، پچھلی ایک دہائی میں بنگلہ دیش نے پاور سیکٹر میں زبردست ترقی کی ہے۔

2009 میں بنگلہ دیش سالانہ 4 ہزار 942 میگاواٹ بجلی بنا رہا تھا جبکہ اب اس کی استعداد 25 ہزار 514 میگاواٹ ہوچکی ہے۔

2009 میں حسینہ واجد کی حکومت نے دنیا کے چند بہترین بجلی فراہمی کے منصوبوں میں سے ایک کا آغاز کیا جس کے تحت 90 ملین شہریوں کو بجلی فراہم کرنا تھی۔

یہ پروگرام ورلڈ بینک اور دیگر ایجنسیز کے ہمراہ شروع کیا گیا، پچھلی دہائی میں ملک کی ٹرانسمیشن لائنز 8 ہزار کلومیٹر سے 13 ہزار 213 کلومیٹر تک پھیل چکی ہیں۔

یہ اہم سنگ میل اس وقت حاصل کیا گیا ہے جب بنگلہ دیش کے بانی مجیب الرحمان کی صد سالہ سالگرہ اور ملک کی گولڈن جوبلی کی تیاریاں جاری ہیں۔

حسینہ واجد کے دور حکومت میں بنگلہ دیش خطے کی معاشی طاقت بن کر ابھرا ہے جس کی سالانہ ترقی کی شرح 8.9 فیصد ہے۔

2009 میں ملک میں 27 پاور پلانٹس تھے جو کہ اب بڑھ کر 150 ہوچکے ہیں۔ بنگلہ دیش دیگر ممالک بشمول بھارت، بھوٹان اور نیپال کے ساتھ توانائی کے شعبے میں تعاون پر کام کر رہا ہے۔

متعلقہ تحاریر