اینکر منصور خان کے سابق پروڈیوسر کے سنسنی خیز انکشافات
ملک دشمن بیانیے سے اختلاف کیا تو مجھے یہ کہہ کر خاموش کرادیا گیا کہ "آپ کا یوتھیا جاگ گیا ہے
معرو ف اینکر منصور علی خان کے سینئر پروڈیوسر فیصل راؤ کا کہنا ہے کہ منصور علی خان بے ضمیر صحافی ہے جس کے لئے ملک و قوم کوئی اہمیت نہیں رکھتی وہ ایک خاص طبقے کی دی ہوئی لائن کو آگے لے کر چل رہے ہیں اور اس کے عوض ایک پرتعیش زندگی گزار رہے ہیں۔
فیصل راؤ نے ایک یوٹیوب پوٹ کاسٹ میں انٹر ویو دیتے ہوئے بتایا کہ کہ میں نے منصور علی خان کو 2018 میں کانٹینٹ پروڈیوسر کے طور پر جوائن کیا تھا ، میں نے ایک اسکرپٹ لکھا ‘میرے کپتان ‘ جو بہت ہٹ ہوا لیکن مجھے احساس ہوگیا تھا کہ یہ ایک خاص مقصد کے تحت استعمال کیا جارہا ہے تو میں نے علیحدہ ہونے کا فیصلہ کیا اور استعفیٰ دے دیا ۔
یہ بھی پڑھیے
افسوس صد افسوس ، پاکستانی میڈیا نے ملائیشیا اور اس کے رہنماؤں کا مذاق بنا دیا
پہلے تولو پھر بولو ، اینکر پرسن محمد مالک کے لیے یاد دہانی
انھوں نے بتایا کہ پاکستان کا میڈیا ایمپورٹڈ حکومت کو لانے میں آلہ کار بنا ہے اینکرز کی بڑی تعداد ہے جو جانبداری کا مظاہرہ کرتے ہوئے عمران خان کے حق میں ہونے والے مظاہروں کی حقیقت بتانے اوردکھانے سے گریز کررہی ہے، ان وجوہات کی بنیاد پر میں مستعفی ہوا کیونکہ میں کسی بھی طرح ملک او ر قوم کے خلاف کسی بیانیے کا حصہ نہیں بننا چاہتا ۔
فیصل راؤ نے بتایا کہ شائد پاکستان دنیا کا واحد ملک ہے جہاں پروڈیوسر کی نہیں اینکرز کی سنی جاتی ہے اینکر پروڈیوسرز کو بتاتا ہے کہ کیا کرنا ہے اور کیسے کرنا ، اینکر مجھے آکر بتاتا تھا کہ مجھے کونسی بات کو نظر انداز کرنا ہے اور کونسی بات کو شامل کرنا ہے اسکرپٹ کا زاویہ کیسے کس کے حق میں کرنا ہے ۔
انھوں نے کہا کہ اکثریت اینکرز کے ساتھ اس طبقے کے او سیاسی پارٹیز کا گٹھ جوڑ بنا ہوا ہے جو اس نئی حکومت کو لانے کے کام پر مامور تھی اوراس بات کو سمجھنے میں کسی کو بھی دقت نہیں ہوسکتی کہ کس طرح یہ میڈیا کا بیانیہ تشکیل دیتے ہیں اور کس طرح میڈیا کو کنٹرول کرتے ہیں ۔انھوں نے کہا کہ یہ بات اب کسی سے مخفی نہیں ہے کہ اس کی آڈیوز منظر عام پر آچکی ہیں کہ مریم نواز کس طرح میڈیا کو کنٹرول کیا کرتی تھی تاہم حالیہ معاملات میں کسی ایک فرد کا کردار نہیں ہے یہ ایک منظم نیٹ ورک ہے جو میڈیا کو کنٹرول کررہا ہے ۔
انھوں نے کہا کہ منصور علی خان کے پیچھے بھی مقاصد ہیں جوچاہتے ہیں کہ نوجوان جو عمران خان کو ملک کا نجات دہندہ سمجھتے ہیں ان کی نظر میں عمران خان کی عزت کم کی جائے مذاق بنا دیا جائے ،منصور علی خان ایک خاص طبقے کی دی ہوئی لائن کو آگے لے کر چل رہے ہیں اور اس کے عوض ایک پرتعیش زندگی گزار رہے ہیں ۔
میزبان نے پوچھا کہ صر ف عمران خان کے خلاف ہی نہیں منصور علی خان اکثر ایسی سوالات اور باتیں کرتے ہیں جو پاکستا ن کی سلامتی کےلئے خطرنا ہوتی ہیں اس کی کیا وجوہات ہوسکتی ہیں ، فیصل راؤنے کہا کہ جب آپ کی نوکری اس کام سے چل رہی ہو اور آپ کو ڈالر مل رہے ہوں تو ضمیر فروش کو اور کیا چاہئے ہوتا ہے ۔
انھوں نے بتایا کہ ضمیر فروشوں کے لئے ملک و قوم کوئی اہمیت نہیں رکھتی ہے ، انھوں نے مزید بتایا کہ جب میں نے منصور علی خان کے سامنے اپنا مؤقف رکھا اور ان کے ملک دشمن بیانیے سے اختلاف کیا تو مجھے یہ کہہ کر خاموش کرادیا گیا کہ "آپ کا یوتھیا جاگ گیا ہے” انھوں نے کہا کہ یہ صحافت کی بدترین شکل ہے جس کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے میں نے استعفیٰ دیا ہے۔