پی ٹی آئی کارکنوں کے اخلاق میں تبدیلی نہ آسکی
لاہور کے جلسے میں پارٹی کارکنان نے مریم نواز اور غریدہ فاروقی کے متعلق بےہودہ پلےکارڈز اٹھا رکھے تھے، غریدہ فاروقی کو بلاواسطہ زیادتی کی دھمکی۔

اینکرپرسن غریدہ فاروقی نے کراچی میں پچھلے ہفتے ہونے والے پی ٹی آئی جلسے کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے بتایا تھا کہ جلسے میں صرف 20 سے 25 ہزار افراد نے شرکت کی۔
انہوں نے جلسے کی ڈرون فوٹیج شیئر کی تھی جس میں واقعتاً بہت کم افراد نظر آ رہے تھے۔
اس ویڈیو کو شیئر کرنے پر تحریک انصاف کے رہنما اور کارکن آپے سے باہر ہوگئے۔
پچھلے دنوں پارٹی نے لاہور میں جلسہ کیا تو وہاں غریدہ فاروقی کے لیے اخلاق باختہ جملے لکھ کر پوسٹرز پر لگائے گئے۔
پی ٹی آئی کارکنان نے کھلے عام پوسٹر لہرا لہرا کر غریدہ فاروقی کو جنسی زیادتی کی دھمکیاں دیں۔
This is Unacceptable!! 🚫
The banners displayed against @GFarooqi in a jalsa in Lahore are shameful and the stony silence of the vast majority of @PTIofficial leadership is even more so.
We don’t want to loose our identity of respecting women in our society.#Ghareedafarooqi pic.twitter.com/l3gwhGP0nq— Jamila Kakar (@JamilaKakarPPP) April 23, 2022
سوشل میڈیا پر ان پوسٹرز کو پی ٹی آئی کے حمایتی افراد طنز و مزاح کے طور پر شیئر کر رہے ہیں جبکہ باقی تمام پاکستانی ان بے ہودہ اور فحش پوسٹرز کی مذمت کر رہے ہیں۔
اسی طرح مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز کے حوالے سے بھی پی ٹی آئی کے بدتمیز کارکنان نے فحش پوسٹرز اٹھا رکھے تھے۔
this is the ideology Imran Khan is selling; blatant sexism and misogyny hurled towards women pic.twitter.com/woCvYuc4Yk
— Anaya Khan (@AnayaNKhan) April 22, 2022
ان فحش پوسٹرز میں مریم بی بی کے لیے نہایت بے ہودہ القاب استعمال کیے گئے تھے۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور کچھ کریں نا کریں لیکن اپنے کارکنوں کو تمیز ضرور سکھا دیں۔
تجزیہ کاروں نے کہا کہ عمران خان سیاستدانوں کے لیے غیر اخلاقی زبان استعمال کرتے رہے ہیں، ان کی تقلید کرتے ہوئے کارکنان وہی زبان خواتین کے لیے استعمال کرنے لگے ہیں۔
عمران خان انقلاب اور تبدیلی لانے کی باتیں کرتے ہیں، انہیں چاہیے کہ اپنے کارکنوں کی ازسرنو اخلاقی تربیت کریں کیونکہ اُن ہی کی شہ پر کارکنان بدتمیزی کرنے کو فرض سمجھنے لگے ہیں۔









