ملک کے زرمبادلہ ذخائر 28 ماہ کی کم ترین سطح پر

زرمبادلہ ذخائر میں 17 کروڑ 80 لاکھ ڈالر کمی، اسٹیٹ بینک کے ذخائر میں بھی 19 کروڑ ڈالر کم ہوگئے، دو ماہ کی درآمدات کیلیے ناکافی۔

قرض وسود کی ادائیگیاں اور بڑھتی ہوئی درآمدات کے سبب ملکی زرمبادلہ ذخائر 28 ماہ کی کم ترین سطح پر پہنچ گئے۔ اسٹیٹ بینک کے مطابق ایک ہفتے کے دوران ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں 17 کروڑ 80 لاکھ ڈالر کمی ریکارڈ کی گئی۔
اس وقت ملک کے زرمبادلہ ذخائر28 ماہ کی کم ترین سطح یعنی 16 ارب 37 کروڑ ڈالر رہ گئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق ایک ہفتے کے دوران اسٹیٹ بینک کے ذخائر 19 کروڑ ڈالر کمی کے بعد 10 ارب 30 کروڑ ڈالر کی سطح پر ہیں۔
معاشی تجزیہ کاروں کے مطابق اسٹیٹ بینک کے ذخائر دو ماہ کی درآمدات کے لئے بھی نا کافی ہیں۔
ان حالات میں حکومت کو آئی ایم ایف کی کڑی شرائط پر عمل کرتے ہوئے فالفور سبسڈی کا خاتمہ کرنا ہوگا اور آئی ایم ایف سے قرض وصولی کو یقینی بنانا ہوگا۔
دوسری جانب ایک ہفتے کے دوران بینکوں کے ذخائر ایک کروڑ 30 لاکھ ڈالر اضافے سے 6 ارب 6 کروڑ ڈالر کی سطح پر ہیں۔
ملکی زرمبادلہ ذخائر 28 ماہ کی کم ترین سطح پر، زرمبادلہ ذخائر میں 17 کروڑ 80 لاکھ ڈالرکمی۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق ملکی زرمبادلہ ذخائر 16 ارب 37 کروڑ ڈالر رہ گئے، اسٹیٹ بینک کیے ذخائرتقریبا 23 ماہ کی کم ترین سطح پر ہیں۔
ایک ہفتے میں اسٹیٹ بینک کے ذخائر میں 19 کروڑ ڈالر کمی ہوئی، اسٹیٹ بینک کے ذخائر 10 ارب 30 کروڑ ڈالر رہ گئے۔
بینکوں کے ذخائرمیں ایک کروڑ 30 لاکھ ڈالر اضافہ، بینکوں کے ذخائر 6 ارب 6 کروڑ ڈالرکی سطح پر ہیں۔

متعلقہ تحاریر