ایف بی آر کو ٹیکس فائلرز میں کمی کا سامنا

ایف بی آر کو 5 دسمبر تک 13 لاکھ 10 ہزار ٹیکس گوشوارے موصول ہوئے ۔

فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کو گزشتہ برس کے مقابلے اس سال 23 فیصد کم انکم ٹیکس گوشوارے موصول ہوئے۔

انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی آخری تاریخ 8 دسمبر ہے۔ تاہم، پاکستان ٹیکس بار ایسوسی ایشن کی جانب سے تاریخ میں 60 روز کی توسیع کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ ایف بی آر کو 5 دسمبر تک 13 لاکھ 10 ہزار ٹیکس گوشوارے موصول ہوئے ہیں۔

یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ ایف بی آر کو سال 2019 میں 29 لاکھ ٹیکس ریٹرنز ملے تھے جوکہ ایف بی آر کی اب تک کی تاریخ میں سب سے زیادہ تعداد ہے۔

وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے ریونیو ڈاکٹر وقار مسعود خان کے مطابق ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی آخری تاریخ میں توسیع نہیں کی جائے گی۔ ٹیکس پریکٹیشنرز کو اپنے کلائنٹ کے لیے توسیع حاصل کرنے کی اجازت ہے۔

نان فائلرز متعلقہ ٹیکس آفس میں درخواست جمع کراکے مزید وقت لے سکتے ہیں۔ جن لوگوں نے ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کے لیے توسیع مانگی ہے ان پر کوئی جرمانہ عائد نہیں ہوگا۔

آل پاکستان سی این جی ایسوسی ایشن کی جانب سے ٹیکس جمع کرانے کی تاریخ میں ایک ماہ کی توسیع کی درخواست دی گئی ہے۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ سسٹم میں خرابی کے باعث سی این جی سیکٹر ٹیکس جمع نہیں کراسکا۔

ٹیکس گوشواروں میں کمی کی وجہ کیا ہے؟

رواں مالی سال انکم ٹیکس گوشواروں میں کمی کی سب سے بڑی وجہ کرونا وائرس قرار دی جارہی ہے۔ اس ضمن میں چیئرمین ایف بی آر کی تبدیلیاں بھی اہم عنصر تصور کی جارہا ہے۔

اس حوالے سے نیوز 360 سے گفتگو میں سابق صدر پاکستان ٹیکس بار ایسوسی ایشن عبدالقادر میمن نے کہا کہ ہمارے یہاں لوگوں کی سوچ یہی ہوتی ہے کہ تاریخ میں توسیع کردی جائے گی ۔ اسی لیے عام طور پر مقررہ تاریخ پر ٹیکس گوشوارے جمع نہیں کرائے جاتے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگر تاریخ میں 60 روز کی توسیع بھی کردی گئی تو بھی مزید آگے کی تاریخ مانگی جائے گی۔

متعلقہ تحاریر