ٹوئٹر ٹرینڈز پاکستانی سیاست کے عکاس ہیں؟

ٹوئٹر پر سیاسی قائدین کی خواتین کو بےہودہ اور شرمناک جملوں کا نشانہ بنایا گیا

پاکستان میں حکومت اور اپوزیشن کے درمیان اختلافات اور الزامات ہمیشہ سے چلتے آرہے ہیں۔ لیکن اب ٹوئٹر پر اخلاقیات کی تمام حدیں پار کردی گئی ہیں۔

پاکستان میں حزب مخالف کی جماعتوں کے اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے جلسوں اور ریلیوں کی وجہ سے آج کل ملک کا سیاسی ماحول انتہائی گرم ہے۔ اپوزیشن کی استعفوں کے دھمکی، حکومت کا اپوزیشن کو نظرانداز کرنا اور دونوں جانب سے ایک دوسرے پر الزامات انتہا کو پہنچ چکے ہیں۔

حکومت اور اپوزیشن کے درمیان یہی رسہ کشی سوشل میڈیا پر بھی محسوس کی جانے لگی۔ سیاسی جماعتوں کے کارکنان نے اب اخلاقیات کی تمام حدیں پار کردی ہیں۔ کارکنان کی جانب سے شرمناک ٹرینڈ چلائے جانے لگے ہیں۔ بدھ سے گالم گلوچ پر مبنی ٹرینڈز شروع ہوئے جو تاحال جاری ہیں۔

ٹوئٹر پر ہیش ٹیگز ٹرینڈ کر رہے ہیں جن میں اخلاق سے حد درجے گری ہوئی اور شرمناک ذبان استعمال کی گئی ہے۔ کارکنان ٹوئٹر پر بدزبانی کرتے ہوئے سیاسی لیڈران اور اُن کے اہل خانہ کے بارے میں گالم گلوچ کر رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

پاکستان مخالف ٹوئٹر اکاؤنٹس کے خلاف کارروائی کا مطالبہ

بدھ کو بظاہر تحریک انصاف کے کارکنان نے یہ ٹرینڈ شروع کیا۔ جس کے بعد بظاہر مسلم لیگ (ن)  نے بھی بےہودہ جوابی ٹرینڈ شروع کر دیا۔ دونوں جماعتوں کی جانب سے مخالف پارٹیوں کے قائدین کی خواتین کو شرمناک القابات سے پکارا گیا۔

اس ٹرینڈ نے صارفین کو افسردہ بھی کیا اور شدید غصہ بھی دلایا۔ صارفین کی جانب سے ایسے ٹرینڈ نہ چلانے کی اپیل کی جارہی ہے۔

دوسری جانب دونوں جماعتوں کے بیشتر قائدین ٹوئٹر پر ایکٹیو نظر آتے ہیں۔ لیکن بدھ سے شروع ہونے والے اس ٹرینڈ پر تمام رہنماؤں نے چپ سادھی ہوئی ہے۔ کسی بھی سیاسی رہنما کی جانب سے کوئی ٹوئٹ یا بیان سامنے نہیں آیا۔

واضح رہے کہ اس سے قبل سیاسی رہنماؤں کی مختلف ٹی وی چینلز کے ٹاک شوز میں گرما گرمی ہوچکی ہے۔ کئی مواقع پر تو رہنماؤں نے براہ راست بدکلامی بھی کی۔ یہی طرز عمل اب کارکنان کے درمیان اور سوشل میڈیا پر بھی دیکھا جا رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

جنم دن کی مبارکباد دینے پر ٹوئٹر فائٹ

متعلقہ تحاریر