آزاد کشمیر ونٹر ٹورازم فیسٹیول میں بڑی تعداد میں سیاح شریک

فیسٹیول میں گلگت بلتستان سے تعلق رکھنے والے پاکستان کے پہلے ماؤنٹین سائیکلسٹ یاسر حسام نے بھی شرکت کی۔

آزاد جموں و کشمیر میں مہماتی و سرمائی سیاحت کو فروغ دینے کے لیے محکمہ سیاحت نے امریکی آئی ٹی کمپنی ایم ٹی بی سی کے تعاون سے ضلع باغ کی گنگا چوٹی پر چار روزہ ونٹر ٹورازم فیسٹیول کا انعقاد کیا جس میں سیاحوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

آزاد جموں و کشمیر کے ونٹر ٹورزم فیسٹیول کے آغاز میں مظفرآباد سے گنگا چوٹی تک سنو کراس جیپ ریلی کا انعقاد کیا گیا جس کے شرکا نے پہلی مرتبہ اپنے اہلِ خانہ کے ہمراہ شرکت کی۔ شرکا کا کہنا تھا کہ ‘انہوں نے اپنی فیملی کے ہمراہ اس ایڈونچر میں اس لیے حصہ لیا تاکہ یہاں سرمائی سیاحت کو فروغ ملے اور اہلِ خانہ بھی اس طرف متوجہ ہوں۔’

اس کے بعد 3 روز تک گنگا چوٹی پر فیسٹیول کا انعقاد کیا گیا جس میں پہلی مرتبہ اس خطے میں اسکیئنگ کی گئی اور اس کی تربیت کے لیے ایک کیمپ بھی سجایا گیا جہاں آسٹریلیا سے آنے والی اتھیلیٹس نادلین اور جرمنی سے آنے والی کیرولین نے مقامی سیاحوں کو تربیت دی۔ غیرملکی اتھیلیٹس کا کہنا تھا کہ ‘کشمیر کا یہ حصہ جنت کا ٹکڑا ہے جو اسکیئنگ کے ساتھ سرمائی کھیلوں کے لیے بے حد موزوں ہے۔’

اسکیئنگ کی تربیت لینے والے مقامی سیاحوں کا کہنا تھا کہ ‘یہ کھیل کسی ایڈونچر سے کم نہیں ہے جس کی تربیت لے کر وہ خوب لطف اندوز ہوئے ہیں۔’

یہ بھی پڑھیے

کینیڈین ہائی کمشنر نے چترال کو ‘جنت کا حصہ’ قرار دے دیا

اس فیسٹیول میں گلگت بلتستان سے تعلق رکھنے والے ماؤنٹین سائیکلسٹ یاسر حسام نے بھی شرکت کی جنہوں نے گنگا چوٹی کے برف پوش پہاڑوں پر اپنی صلاحیتوں کے جوہر دکھا کر خوب داد وصول کی۔ یاسر حسام کا دعوی ہے کہ وہ پاکستان کے پہلے ماونٹین سائیکلسٹ اتھیلیٹ ہیں اور وہ پہلی مرتبہ آزاد جموں و کشمیر میں آئے ہیں۔ ان کے مطابق یہ خطہ انتہائی خوبصورت ہے جہاں آکر انہیں ایسے لگا کہ جیسے وہ سوئٹزر لینڈ آگئے ہوں۔

یاسر حسان آزاد کشمیر کے لوگوں کی محبت، پیار اور خلوص سے بےحد متاثر ہوئے۔

واضح رہے کہ گنگا چوٹی سطح سمندر سے 9  ہزار 137 فٹ کی بلندی پر ایک سیاحتی مقام ہے جو سال بھر سیاحوں کی توجہ کا مرکز بنا رہتا ہے۔

متعلقہ تحاریر