کے الیکٹرک کے تار زندگیوں سے کھیلنے لگے
کراچی میں بارش نے ایک نومولود سے اس کا باپ چھین لیا۔
کراچی میں چند گھنٹوں کی بارش سے 2 اموات ہوگئیں۔ بائیک پر سوار نوجوان مبینہ طور پر کرنٹ لگنے سے چل بسا جبکہ گھر میں کرنٹ لگنے سے ایک بچے کی جان چلی گئی۔
باپ کی آنکھ بند ہوئی تو بیٹے نے آنکھ کھول دی۔ کراچی میں چند گھنٹوں کی بارش نے ایک نومولود سے اس کا باپ چھین لیا۔ حسین آباد میں بائیک پر سوار راحیل نامی نوجوان مبینہ طور پر کرنٹ لگنے سے زندگی کی بازی ہار گیا۔ چند قدم کے فاصلے پر فاطمہ بائی اسپتال میں موجود بیوی نے شوہر کے جاں بحق ہونے کے کچھ ہی دیر بعد بچے کو جنم دیا۔
راحیل دکان سے کام ختم کرکے اپنی حاملہ اہلیہ کے پاس اسپتال جا رہا تھا کہ راستے میں حادثے کا شکار ہوگیا۔ علاقہ مکینوں کا دعویٰ ہے کہ واقعہ کرنٹ لگنے کے باعث پیش آیا جبکہ پولیس کا کہنا ہے کہ موقع سے لاش پولیس اہلکاروں نے منتقل کی مگر اس جگہ کسی اہلکار کو کرنٹ نہیں لگا۔ موت کی وجہ معلوم کرنے کے لیے لاش کو عباسی شہید اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے
مون سون اور اموات، کراچی کس کے سہارے؟
دوسری جانب قصبہ کٹی پہاڑی رینجرز چوکی کے قریب گھر میں کرنٹ لگنے سے ایک بچے کی جان چلی گئی۔ کراچی میں ہر سال بارش میں کرنٹ لگنے سے ہونے والی درجنوں اموات کے باوجود کے الیکٹرک انتظامیہ کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگتی۔
بارش کے بعد شہر میں نکاسی آب کے لیے سندھ حکومت نے اب ہوش کے ناخن لینا شروع کیے ہیں۔ مختلف علاقوں میں سڑک پر کھڑے ہونے والے برساتی پانی کی نکاسی کردی گئی ہے لیکن کے الیکٹرک کے تاروں کا انسانی جانوں سے کھیل کب ختم ہوگا یہ کوئی نہیں جانتا۔
محکمہ موسمیات نے کراچی کے مختلف علاقوں میں ہونے والی بارش سے متعلق اعداد و شمار جاری کردیئے ہیں۔ سب سے زیادہ بارش گلشن حدید میں 70 ملی میٹر ریکارڈ کی گئی۔ پی اے ایف بیس فیصل میں 37 ملی میٹر، پی اے ایف مسرور میں 36 ملی میٹر، ناظم آباد میں 35 ملی میٹربارش ریکارڈ کی گئی۔ سرجانی اور اولڈ ایئرپورٹ پر 27 ملی میٹر، نارتھ کراچی میں 20.4 ملی میٹر، کیماڑی میں 18 ملی میٹر، جناح ٹرمینل پر 17.4 ملی میٹر، لانڈھی میں 16 ملی میٹر اور سعدی ٹاؤن میں 14.9 ملی میٹر بارش ہوئی۔ شہر میں سب سے کم بارش یونیورسٹی روڈ پر 13.3 ملی میٹر ریکارڈ کی گئی۔