سماء ٹی وی کے لیے سبق ”پہلے تولو پھر بولو“
وزیر تعلیم سندھ سعید غنی کا کہنا ہے کہ جھوٹی خبریں چلانے پر ایک دن سماء ٹی وی والے مجھ سے بھی معذرت کریں گے۔
وہ کہتے ہیں نا کہ پہلے تولو پھر بولو ، یہی مثال سماء ٹی وی پر پوری طرح مصداق آتی ہے۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے سابق سینیٹر اور وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر سماء ٹی وی چینل کی معذرت کی خبر کو شیئر کرتے ہوئے کہا ہے کہ "انشاءاللہ میرے معاملے میں بھی انہیں اسی طرح معافی مانگنی پڑیگی۔”
وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے ٹوئٹر پر خبر کو شیئر کرتے ہوئے مزید لکھا ہے کہ "جھوٹی خبریں چلا کر کسی کی کردار کشی کرنے کے بعد معافی مانگنے سے بہتر ہے جھوٹی خبریں نہ چلائی جائیں۔ مگر سماء ٹی وی کو کوئی فرق نہیں پڑتا۔ یہ جھوٹ بولتے جائیں گے معافیاں مانگتے رہیں گے۔”
یہ بھی پڑھیے
اسٹنٹ کمشنر بنوں کے دعوت ولیمہ میں بنے گلی کے بچے مہمان
اب ہم بات کرتے ہیں سماء ٹی وی کی اس خبر کی جو اس نے 2018 میں نشر کی تھی۔ سماء کی انتظامیہ نے معذرت کرتے ہوئے اس خبر سے دستبرداری کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ہم یہ تسلیم کرتے ہیں کہ چینل کی جانب سے پروفیسر ڈاکٹر سید عالم شاہ پر جھوٹے الزامات لگائے گئے تھے۔
جھوٹی خبریں چلا کر کسی کی کردار کشی کرنے کے بعد معافی مانگنے سے بہتر ہے جھوٹی خبریں نہ چلائی جائیں مگر @SAMAATV کو کوئی فرق نہیں پڑتا۔ یہ جھوٹ بولتے جائیں گے معافیاں مانگتے رہیں گے
انشااللہ میرے معاملے میں بھی انہیں اسی طرح معافی مانگنی پڑیگی۔ pic.twitter.com/gXSRKAtNuj— Senator Saeed Ghani (@SaeedGhani1) July 29, 2021
رواں ماہ 27 جولائی کو خبر نشر سماء ٹی وی نے کہا ہے کہ 22 نومبر 2018 کو جب پاکستان کے سابق چیف جسٹس ثاقب نثار برطانیہ کے دورے پر تھے، اور پاکستان میں دریائے سندھ کے اوپر ڈیمز کی تعمیر کے مقصد کے لیے فنڈز اکٹھے کرنے کے لیے رائل نواب ہوٹل میں ایک منعقدہ پروگرام میں ڈنر پر تقریر کررہے تھے، اس موقع پر ڈاکٹر سید عالم شاہ اس وقت ڈیمز کی تعمیر کے خلاف اسی ہوٹل کے باہر ایک مظاہرے میں شریک تھے۔
سماء ٹی وی کے مطابق اس وقت ڈاکٹر شاہ کی فوٹیج کو سماء پر نشر کیا تھا، اور ویسی ہی ایک اور فوٹیج جو ڈاکٹر شاہ کی اپریل 2018 میں برطانوی پارلیمان کے سامنے ایک مظاہرے میں شرکت کی ویڈیو کو بھی اس خبر کے ساتھ جوڑ کر چلایا گیا تھا۔
سماء ٹی وی کی اینکر کے مطابق اس نشر کی گئی خبر میں ڈاکٹر سید عالم شاہ پر الزام لگایا گیا تھا کہ ڈاکٹر شاہ ہندوستانی ورثے سے تعلق رکھنے والے ایک ہندوستانی شہری ہیں۔ مزید یہ بھی بتایا گیا کہ وہ ہندوستانی حکومت کے ایماء پر بحیثیت کرائے کے لوگ بن کر مظاہرہ کررہے تھے۔ اب ہم یہ تسلیم کرتے ہیں کہ یہ تمام الزامات جھوٹے تھے۔
سماء ٹی وی کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر سید عالم شاہ ایک پاکستانی شہری ہیں اور ڈاکٹر شاہ کو ہندوستانی حکومت کی جانب سے نہ تو انہیں کوئی رقم ادا کی گئی اور نہ ہی انہوں نے کوئی اداکاری کی تھی۔ ہم ڈاکٹر سید عالم شاہ سے ان سے متعلق جھوٹی خبر نشر کرنے پر معذرت خواہ ہیں۔