بچوں نے کراچی کے ساحل سمندر سے کچرا صاف کردیا

خاتون شہری ساحل سمندر کی صفائی کے لیے اپنے چھوٹے بھتیجوں کے ہمراہ پہنچ گئیں۔

ٹوئٹر پر ایک صارف ماہرہ عمر نے کراچی کے ساحل سمندر کی چند تصاویر شیئر کرکے وہاں میلوں تک پھیلے کچرے پر افسوس کا اظہار کیا۔

انہوں نے لکھا کہ وقت آگیا ہے کہ کراچی کے ساحل سمندر کو ماحولیاتی المیہ قرار دے کر بند کردیا جائے اور اس دوران اس کی صفائی ستھرائی اور بحالی کا کام کیا جائے۔

ماہرہ نے لکھا کہ شہر میں شام کے وقت کو فطرت سے قریب تر گزارنا چاہتی تھی اور یہ خواہش مجھے ساحل سمندر کے کنارے لے آئی جہاں سیوریج کی یہ نہر جا رہی ہے۔

انہوں نے کئی تصاویر شیئر کیں جس میں کراچی سی ویو پر ہر طرف کچرے کے انبار نظر آرہے ہیں۔

ماہرہ عمر نے صرف تصاویر شیئر کرکے خود کو بحیثیت شہری ذمہ داری سے بری الذمہ نہیں کیا بلکہ اگلے ہی روز وہ اپنے چھوٹے بھتیجوں اور چند دیگر فیملی میمبرز کے ہمراہ دوبارہ ساحلِ سمندر جا پہنچیں۔

ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ تین چھوٹے معصوم بچے ساحل سمندر سے کچرا سمیٹ رہے ہیں۔

ماہرہ عمر نے اور ان بچوں نے صحیح معنوں میں کراچی کو ‘own’ کیا۔ تھوڑا ہی صحیح مثبت کام کیا۔ کیا ہی اچھا ہو اگر ہر شہری اپنی ذمہ داری کا احساس کرتے ہوئے اتنا حصہ ضرور ڈالے کہ آئندہ جب کبھی ساحل سمندر جائے تو وہاں پر کچرا پھیلا کر نہ آئے۔

ان چھوٹے بچوں کو ساحل سمندر پر دوسرے لوگوں کا پھیلایا ہوا کچرا سمیٹتے دیکھ کر سب شہریوں کی غیرت جاگ جانی چاہیے، خاص طور پر سندھ حکومت کی بھی کہ وہ ساحل پر صفائی کا مناسب انتظام کرے اور بڑھتے ہوئے کچرے کا تدارک کرے۔

متعلقہ تحاریر