بھارت کی مسلمان صحافی کو قتل کی دھمکیاں

رانا ایوب کو مودی کی پالیسیز پر تنقیدکی وجہ سے حکومت اور دائیں بازو کے سیاسی نظریات رکھنے والوں کی طرف سے عتاب کا سامنا ہے۔

بھارت کی مسلمان صحافی رانا ایوب نے ٹویٹ کرتے ہوئے بتایا ہے کہ دائیں بازو کے ایک سوشل میڈیا اکاؤنٹ سے انہیں قتل کی دھمکیاں دی گئی ہے۔

رانا ایوب نے لکھا کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر میری تصویر کو استعمال کرتے ہوئے دھمکی دی گئی اور اس پوسٹ کو پھیلایا گیا۔

انہوں نے ایک اور اسکرین شاٹ شیئر کیا جس میں ایک بھارتی کمپنی میں ملازمت کرنے والی خاتون نے انہیں گالیاں دی تھیں۔

یہ بھی پڑھیے

مودی کے دورِ حکومت میں ریپ کی دھمکیاں مل رہی ہیں، بھارتی صحافی

ریپ سے لطف اٹھانے کا مشورہ،بھارتی عوام سیخ پا، ایم ایل اے کے استعفےکا مطالبہ

رانا ایوب نے لکھا کہ مجھے دس دن قبل بتایا گیا تھا کہ اس حوالے سے انکوائری کی جائے گی لیکن میں اب تک انتظار میں ہوں کہ یہ انکوائری کب شروع ہوگی۔

رانا ایوب کو ملنے والے دھمکی آمیز پیغام میں انہیں کہا گیا کہ میں نہ تو تمہیں جیل میں دیکھنا چاہتا ہوں، نہ عدالت میں، نہ ہی میں تم سے معافی چاہتا ہوں۔

میں تمہیں ایک غلیظ نالے میں دیکھنا چاہتا ہوں کہ جب لوگ تم پر تھوک رہے ہوں، میں تمہیں تمام جھوٹی خبریں پھیلانے کا خمیازہ بھگتتے ہوئے دیکھنا چاہتا ہوں۔

اس کے علاوہ بھی نہایت غلیظ مغلظات کے ساتھ رانا ایوب کی کردار کشی کی گئی کیونکہ وہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی پالیسیز کی سخت ترین ناقد ہیں۔

حال ہی میں رانا ایوب نے بی بی سی کو انٹرویو دیتے ہوئے بتایا تھا کہ مودی کے دور حکومت میں انہیں ریپ اور قتل کی دھمکیاں مل رہی ہیں۔

متعلقہ تحاریر