کرپٹو کرنسی کیس پر حکومت وقار ذکا کو کیوں ہراساں کررہی ہے؟

فون کال پر کہا گیا حکومت چاہتی ہے میں کیس کی پیروی چھوڑ دوں،حکومت پابندی کے خلاف نہیں تو وزیراعظم اپنا موقف بیان کریں ،وقار ذکا

معروف کرپٹو انفلوئنسر وقارذکا نے وفاقی حکومت پر کرپٹو کرنسی کو قانونی تحفظ دینے سے متعلق کیس واپس لینے کیلیے دباؤ ڈالنے کا الزام عائد کیا ہے۔

سندھ ہائیکورٹ میں کرپٹو کرنسی  کوقانونی طور پر جائز قرار دینے سے متعلق وقار ذکار کی درخواست پر سماعت آج ہوگی۔ٹوئٹر پر ہیش ٹیگ #IstandWithWaqarZaka ٹرینڈ کرنے لگا۔

یہ بھی پڑھیے

پاکستان میں کرپٹو کرنسی کی مالیت20ارب ڈالر سے تجاوز کرگئی

اربوں روپے کا فراڈ، ایف آئی اے کا کرپٹو کرنسی ایکسچینج کو نوٹس

وقار ذکا نے گزشتہ روز اپنی ایک طویل یوٹیوب وڈیو میں الزام عائد کیا ہے کہ انہیں مداح فون کرنے والے ایک شخص نے ان سے مطالبہ کیا کہ وہ سندھ ہائیکورٹ میں زیرسماعت کیس  کی پیروی کرنا چھوڑ دیں یا پھر عدالت میں جائیں  تو دلائل دینے سے گریز کریں۔

وقار ذکا  کے مطابق انہوں نے فون کرنے والے سے پوچھا کہ کیا آپ حکومت کے نمائندے ہیں تو فون کرنے والے نے کہا کہ نہیں ہم آپ کے مداح ہیں۔وقار ذکا نے الزام عائد کیا کہ فون کرنے والے نے کہا کہ وقار ذکا آپ بہت عرصے سے باہر گھومنے نہیں گئے۔ تو کیسا لگے گا اگر آپ کانام ای سی ایل میں ڈال دیا جائے؟ کیسا لگے گا کہ اگر آپ پر منی لانڈرنگ اور ٹیرر فنانسنگ کے مقدمات بنادیے جائیں۔ اور کیسا لگے گا کہ اگر آپ کے بینک اکاؤنٹس اور کریڈٹ کارڈ بند کردیے جائیں؟

وقار ذکا کے مطابق انہوں نے فون کرنے والے سے کہا کہ میں نے کوئی غلط کام نہیں کیا، میں فیس بک کے ذریعے جو پیسہ کمار ہا ہوں وہ قانونی طریقے سے بینک کے ذریعے پاکستان لارہا ہوں۔میں یہ پیسہ کسی اور ملک میں بھی قانونی طریقے سے اتار سکتا ہوں لیکن میں ریمیٹنس پاکستان لانا چاہتا ہوں۔ میں نے ایف بی آر کو بہت سارے سیاستدانوں سے زیادہ ٹیکس دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں نے فو ن کرنے والے کو جب یہ کہا کہ میں اپنا ڈیکلیئرڈ پیسہ پاکستان لار ہا ہوں، میری کو ئی مشکوک سرگرمی  ہے تو مجھے بتادیا جائے۔انہوں نے کہا کہ کسی نوٹس ،  کسی ٹریک ریکارڈ اور مشکوک سرگرمی کے بغیر  میرے خلاف کارروائی کیسے ہوسکتی ہے؟ وقار ذکا نے الزام عائد کیا کہ فون کرنے والے نے کہا کہ وقار ذکا صاحب جب تکلیفیں ملنا شروع ہوں گی تو ملک و قوم سے کوئی بچانے نہیں آئے گا۔

وقار ذکا کے مطابق فون کرنے والے شخص نے کہاکہ  وقار ذکا آپ براہ کرم حکومت کیخلاف نہ بولیں ، حکومت چاہتی ہے کہ ملک میں کرپٹو کرنسی نہ آئے لہٰذا آپ کیس واپس لے لیں۔وقار ذکا نے اعلان کیا کہ وہ قانون جنگ ضرور لڑیں گے اور ہر صورت عدالت جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ دو نمبر طریقے سے پیسہ کمانے والا پاکستان کا طبقہ اشرافیہ چاہتا ہے کہ مڈل کلاس  امیر نہ ہو۔

وقار ذکا نے کہا کہ انہیں پوری امید ہے کہ سندھ ہائیکورٹ ان کے حق میں فیصلہ دے گی، وہ آخری حد تک قانونی جنگ لڑیں گے اور سارے دروازے بند ہوگئے  تو  وہ ٹیکنالوجی موومنٹ کے چاہنے والوں کو ڈی چوک پر دھرنا دینے کی کال دیں گے اور پھر دیکھیں ۔

انہوں نے کہا کہ کرپٹو کرنسی پر پابندی لگوانے کے خواہشمند یہ نہیں سوچ رہے کہ  کرپٹوکرنسی پر پابندی سے میٹاورس میں ملازمتوں کے مواقع چلے جائیں گے، میٹاورس پر ورچوئل لینڈ بیچنے  کے  جو بروکریج ہاؤس کھلنے ہیں ان کی  نوکریاں ختم ہوجائیں گی، بلاک چین میں ڈیولپمنٹ کیلیے کرپٹو چاہیے ہوتی ہے وہ  ٹیسٹنگ نہیں ہوسکے گی اور جامعات اس حوالے سے نہیں پڑھاسکیں گی اوراین ایف جی(نان فنجیبل ٹوکن) جس کے ذریعے کوئی آرٹس آئن لائن اپنا آرٹ ورک بیچ سکتا ہے کرپٹو کرنسی پر پابندی سے  یہ سب محروم ہوجائیں گے۔

وقار ذکار نے ایک اور ٹوئٹ  میں  لکھا کہ حکومت کرپٹو کرنسی پر پابندی کے لیے دباؤ ڈال رہی ہے۔عمران خان صاحب  اگر ایسا نہیں ہے تو آپ  ٹوئٹ کے ذریعے اس معاملے پر اپنی رائے کا اظہار کریں۔انہوں نےمزید لکھا کہ آج عدالت میں کیس کی سماعت ہے اور ہم وزیراعظم کا موقف جاننا چاہتے ہیں۔

واضح رہے کہ آج سندھ ہائیکورٹ میں کرپٹو کرنسی کو جائز قرار دینے سے متعلق وقار ذکا کی درخواست کی سماعت ہوگی۔اس حوالے سے ٹوئٹر پر ہیش ٹیگ #IstandWithWaqarZaka  بھی ٹرینڈ کررہا ہے۔

متعلقہ تحاریر