عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں اضافے، پاکستان میں قیمتیں مستحکم

وفاقی حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ نہ کرکے عوام کو 30 ارب روپے کا ریلیف فراہم کیا ہے۔

پاکستان تحریک انصاف حکومت کا بڑا اعلان ، پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں مستحکم، عوام کو 30 ارب روپے کا ریلیف مل گیا،  16 روپے کے اضافے کی تجویز مسترد کردی گئیں۔

مہنگائی کے ہاتھوں پریشان عوام کے ریلیف کا جھونکا، حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا نوٹیفیکیشن جاری کردیا۔ وزیر اعظم عمران خان کے پٹرولیم مصنوعات 16 روپے 79 پیسہ فی لٹر مہنگا کرنے کی اوگرا کی تجاویز مسترد کردیں۔ پیٹرول کی قیمت 150 روپے کراس نہ کرسکی۔

یہ بھی پڑھیے

معاشی بہتری کیلیے 5 ارب ڈالر قرضہ لینے کا فیصلہ

ارجنٹائن اور آئی ایم ایف میں قرض کی ادائیگی کے لیے معاہدہ طے پاگیا

رپورٹ کے مطابق عالمی منڈی میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 14.5 فیصد اضافہ ہوا ہے، وزارت خزانہ کے مطابق پیٹرولیم مصنوعات پر عائد سیلز ٹیکس اور پیٹرولئیم لیوی بجٹ اہداف سے کہیں کم ہے۔

وزارت خزانہ کے مطابق حکومت پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار رکھ کر 30 ارب روپے کا ریونیو خسارہ برداشت کرے گی۔ وزارت خزانہ کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات پر سیلز ٹیکس اہداف سے کم ہونے پر سالانہ 260 ارب کا خسارہ برداشت کررہی ہے۔

وزارت خزانہ کے مطابق وزیراعظم نے قیمتوں میں 16.79 روپے فی لیٹر تک اضافے کی سمری موخر کی، وزارت خزانہ کے مطابق وزیراعظم کی ہدائیت پر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار رکھی گئی ہیں۔

وزارت خزانہ کے مطابق نئی قیمتوں کا اطلاق یکم فروری رات 12 بجے سے 15 فروری کیلئے ہوگا، وزارت خزانہ کے نوٹی فیکیشن کے مطابق پیٹرول کی قیمت 147 روپے 83 پیسے برقرار رکھی گئی ہے۔ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی فی لیٹر قیمت 144 روپے 62 پیسے برقرار رہے گا۔

نوٹی فکیشن کے مطابق مٹی کے تیل کی فی لیٹر قیمت 116 روپے 48 پیسے پر مستحکم رہے گی۔ لائٹ ڈیزل کی فی لیٹر نئی قیمت 114 روپے 54 پیسے برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

معاشی ماہرین کا خیال تھا کہ چونکہ 2 فروری کو آئی ایم ایف کا ایگزیکٹو بورڈ پاکستان کے لیے قرض پروگرام کی بحالی کی منظوری دے گا۔ اس لیے شاید پٹرولیم مصنوعات پر سبسڈی بڑھانے کا مشکل فیصلہ کیا گیا ہے۔

متعلقہ تحاریر