اسپیس ایکس نے چار درجن سے زائد اسٹارلنک سیٹلائٹ لانچ کردیے
ایلون مسک کمپنی کے ترجمان کا کہنا ہے نئے لانچ کیے گئے سیٹلائٹس مدار میں 1,800 سے زیادہ فعال اسٹار لنکس میں شامل ہوں گے۔
امریکہ کے معروف بزنس مین اور دنیا کے امیر ترین شخص ایلون مسک کی کمپنی اسپیس ایکس نے بڑھتی ہوئی مانگ کے پیش نظر سٹار لنک انٹرنیٹ میگا کانسٹیلیشن میں مزید 49 سیٹلائٹس شامل کیے ہیں۔
ایک Falcon 9 راکٹ نے 49 نئے اسٹارلنک سیٹلائٹس کو 3 فروری کو مدار میں چھوڑا تھا، جو کہ دوپہر 1:13 بجے فلوریڈا کے مشرقی ساحل پر ناسا کے کینیڈی اسپیس سینٹر (KSC) سے روانہ ہوا تھا۔
یہ بھی پڑھیے
واٹس ایپ کا نیا فیچر :ایڈمن گروپ ممبرز کے میسج ڈلیٹ کرسکتا ہے
19 سالہ ہیکر نے دنیا کی مہنگی ترین گاڑیوں کو ناکارہ کردیا
لانچنگ کے تقریباً نو منٹ بعد، فالکن 9 راکٹ کا پہلا مرحلہ "اسپیس ایکس” ڈرون شپ "A Shortfall of Gravitas” پر محفوظ طریقے لینڈ کرگیا، جو کینڈی اسپیس سینٹر (KSC) سے چند سو میل مشرق میں بحر اوقیانوس میں واقع ہے۔ اس مخصوص بوسٹر کے لیے 9 فالکن یہ چھٹی لینڈنگ تھی، جبکہ پچھلی لانچوں میں کریو-1 اور کریو-2 کے خلابازوں کو NASA کے بین الاقوامی خلائی اسٹیشن پر لے جانے والے مشن شامل تھے۔
فالکن 9 کے اوپری مرحلے نے اسٹار لنکس کو زمین کے نچلے مدار میں لے جانا جاری رکھا، جہاں انہیں لفٹ آف کے 15 منٹ اور 30 سیکنڈ بعد منصوبہ بندی کے مطابق تعینات کیا گیا۔
ہارورڈ سمتھسونین سنٹر فار ایسٹرو فزکس کے ماہر فلکیات جوناتھن میک ڈویل کے مطابق اسٹار لنکس کا یہ نیا سیٹ، جسے گروپ 4-7 کا نام دیا گیا ، برج میں 1,800 سے زیادہ فنکشنل سیٹلائٹس میں شامل ہو جائیں گے۔
اسپیس ایکس کا رواں سال کا تیسرا اسٹار لنک لانچ ہے ، اس سے قبل کمپنی نے جنوری میں اس کا مظاہرہ کیا تھا۔ اس لیے ایسا لگتا ہے کہ اسپیس ایکس تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے تاکہ اس کا برج تیار کیا جا سکے اور انٹرنیٹ سروس کو بہتر بنانے بعد اسے دیہی علاقوں میں مزید پھیلایا جا سکے۔
مزید یہ کہ اسپیس ایکس کے بانی اور سی ای او ایلون مسک نے گزشتہ ماہ ٹوئٹر پر وعدہ کیا تھا کہ لیزر لنکس برج پر "جلد ہی فعال” ہوں گے۔ انٹر سیٹلائٹ آپٹیکل لیزر لنکس کا مقصد ستارہ لنک کے کسٹمر بیس کی رفتار کو مزید بڑھانے کے لیے نکشتر میں ڈیٹا کی ترسیل کی شرح کو بہتر بنانا ہے۔