خواجہ سراؤں کے لئے تحفظ مرکز کا قیام، صباقمر کا اسلام آباد پولیس کو خراج تحسین
اداکارہ کا کہنا ہے کہ تحفظ پولیس خدمت مرکز اور خواجہ سراؤں کے لیے رپورٹنگ سینٹر کا آغاز کیا گیا تاکہ معاشرے کے انتہائی کمزور طبقے کے لیے پولیس کی رسائی کو دستیاب وسائل سے موثر بنایا جا سکے۔
پاکستان ڈرامہ اور فلم انڈسٹری کی معروف اداکارہ صبا قمر نے اسلام آباد میں خواجہ سراؤں کی حفاظت کے لیے "تحفظ پولیس خدمت مرکز اور رپورٹنگ سینٹر” کے آغاز کو اسلام آباد پولیس کا احسن اقدام قرار دیا ہے۔
اسلام آباد پولیس ڈیپارٹمنٹ نے حال ہی میں وفاقی دارالحکومت میں تحفظ پولیس خدمت مرکز اور رپورٹنگ سینٹر” کو خواجہ سراؤں کے لیے فعال کیا ہے۔
اسلام آباد کے محکمہ پولیس نے ٹرانس جینڈر کمیونٹی کے خلاف تشدد کو روکنے کے لیے اپنی کوششوں کو اجاگر کرنے کے لیے تازہ ترین پوڈ کاسٹ بھی پوسٹ کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے
امتیابھ بچن کی نئی فلم کے گانے "آیا یہ جھنڈ ہے” کی سوشل میڈیا پر دھوم
طوبیٰ انور کو عامر لیاقت کے بعد والدین کی یاد ستانے لگی
اس اقدام کی تعریف کرتے ہوئے اداکارہ صبا قمر نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پیغام جاری کرتے ہوئے لکھا ہے کہ "میں آئی جی آئی ایس بی احسن یونس کی سرپرستی میں اس قابل تحسین اقدام کی حمایت کرتی ہوں، جنہوں نے تحفظ پولیس خدمت مرکز اور خواجہ سراؤں کے لیے رپورٹنگ سینٹر کا آغاز کیا ہے تاکہ پولیس کی رسائی کو دستیاب وسائل سے موثر بنایا جا سکے۔ یہ معاشرے کی سب سے زیادہ کمزور کمیونٹی ہے۔”
I extend my support to the commendable initiative under the patronage of IG ISB Ahsan Younas, who has launched TAHAFUZ Police Khidmat Markaz & Reporting Center for transgender to make police access available and effective for the most vulnerable community.@ahsanpsp @beenshfatima https://t.co/g83mbBDNS0
— Saba Qamar (@s_qamarzaman) February 19, 2022
ریسرچ سوسائٹی آف انٹرنیشنل لاء (RSIL) کی ایک یوٹیوب ویڈیو میں کہا گیا ہے”پاکستان میں ٹرانس جینڈرز کی اکثریت اپنے خاندانوں میں ناپسندیدہ شخصیت کے طور پر دیکھے جاتے ہیں ، یہ لوگ کمیونٹیز کی صورت میں اکٹھے رہتے ہیں، جن کی قیادت عام طور پر ایک گرو کرتے ہیں۔”
.@ICT_Police recently operationalized Police Khidmat Markaz & Reporting Center for #Transgenders in Islamabad.
To learn about their efforts against anti-trans #violence, watch our latest podcast: https://t.co/KTi1hdZ4A5
🎙️ @beenshfatima
🎙️ Iqra Sohail (https://t.co/AN9AwXFMkw) pic.twitter.com/qWCbqmBytl— RSIL Pakistan (@rsilpak) February 18, 2022
آر ایس آئی ایل کی جونیئر ریسرچ ایسوسی ایٹ اور یوٹیوب چینل کی میزبان اقراء بانو سہیل نے اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ پولیس (اے ایس پی) بینش فاطمہ سے ملاقات کی اور پاکستان میں خواجہ سراؤں کے خلاف تشدد کو کم کرنے کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا۔
ریسرچ سوسائٹی آف انٹرنیشنل لاء (آر ایس آئی ایل) پاکستان میں سینٹر فار ہیومن رائٹس (CHR) کی ایک ذیلی تنظیم ہے، جو پاکستان میں انسانی حقوق سے متعلق مسائل کو تلاش کرتی ہے۔ یہ پاکستان میں مقیم ایک آزاد، غیر جانبدار تھنک ٹینک تنظیم ہے۔”
سینٹر فار ہیومن رائٹس (CHR) ایک خدمت خلق سے سرشار ادارہ ہے جو بین الاقوامی اور ملکی انسانی حقوق کے مسائل پر تحقیق کرتا ہے، پاکستان کے ریاستی اداروں کی صلاحیت کو بڑھانے کے لیے آگاہی پروگرام شروع کرتا ہے۔
اسلام آباد پولیس کے اس اقدام کو دیگر شوبز شخصیات کی جانب سے بھی سراہا گیا ہے۔
عروہ حسین نے ٹوئٹر پر لکھا، ’’کتنا قابل ستائش اقدام! تحفظ پولیس خدمت مرکز اور رپورٹنگ سنٹر خواجہ سراؤں کے لیے شروع کیا گیا ہے تاکہ انتہائی کمزور کمیونٹی کے لیے پولیس کی رسائی کو موثر بنایا جا سکے۔ یہ شاندار ہے! تم بہادر عورت ہو بینش فاطمہ۔‘‘
What a commendable initiative ! TAHAFUZ Police Khidmat Markaz & Reporting Center has been launched for transgenders to make police access available & effective for the most vulnerable community. This is brilliant! You brave woman @beenshfatima @ICT_police 👏🏻👏🏻👌🏻🇵🇰 https://t.co/s0fDHlnesl
— URWA HOCANE (@VJURWA) February 19, 2022
پولیس افسر بینش فاطمہ نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پیغام شیئر کرتے ہوئے لکھا ہے کہ "تحفظ پولیس خدمت مرکز اور ٹرانس جینڈر کے لیے کرائم رپورٹنگ یونٹ کا قیام انسپکٹر جنرل آف پولیس محمد احسن یونس کے تعاون سے عمل میں آیا ہے، یہ ان کے موقف اور حمایت کے بغیر ممکن نہیں تھا۔ یہ معاشرے کے سب سے کمزور لوگوں کو سہولت فراہم کرے گا۔”