چیئرمین پیپلز پارٹی کا اسپیکر قومی اسمبلی کے خلاف عدالت جانے کا اعلان

بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے ریاست مدینہ کا نام لینے والا شخص بغیر ثبوت کے بدعنوانی اور رقم کے لین دین کے الزامات لگا رہا ہے۔

چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ آئین کے تحت تحریک عدم اعتماد پر  14 روز میں قومی اسمبلی کا اجلاس ہونا ضروری ہے، اسپیکر نے 25 مارچ کو اجلاس بلانے کا اعلان کیا ہے جو آئین شکنی ہے جس کے خلاف پیپلز پارٹی عدالت سے رجوع کرے گی۔

چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا اسلام آباد میں میں نیوز کانفرنس سے خطاب میں کہنا تھا کہ وزیراعظم اور اسپیکر قومی اسمبلی آئین شکنی کے مرتکب ہوئے ہیں، آئین میں درج ہے کہ تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے ریکوزیشن پر 14 روز کے اندر قومی اسمبلی کا اجلاس بلانا ضروری ہے۔

یہ بھی پڑھیے

حزب اختلاف کے موقف کے ترجمان شہباز شریف یا بلاول بھٹو زرداری؟

وزیراعظم عمران خان وزیرداخلہ شیخ رشید سے ناراض ہوگئے

بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم عمران خان کے جھوٹے پروپیگنڈے کو بے نقاب کریں گے، انہوں نے شکست کے خوف سے سندھ ہاؤس پر اور پارلیمںٹ لاجز پر حملہ کیا۔ وہ آج بھی جھوٹ کی بنیاد پر پروپیگنڈا کررہے ہیں اور بغیر ثبوت کے اراکین اسمبلی کے خلاف بدعنوانی  اور رقم کے لین دین کے الزامات لگائے جا رہے ہیں۔

بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ عمران خان کو پہلے دن سے ہی تحریک عدم اعتماد میں شکست نظر آرہی ہے اور بزدل عمران خان پہلے دن سے اس عمل سے بھاگ رہا ہے۔

بلاول بھٹو نے الزام لگایا  کہ عمران خان نے سیاست کے لیے اسلام کا نام استعمال کیا اور گزشتہ 3 برسوں کے دوران ریاست مدینہ کے نام پر ملک میں کیسی تباہی مچائی ہے، کیا ریاست مدینہ بنانے کا دعوٰی اس بات کی اجازت دیتا ہے کہ مخالفین کے خلاف نامناسب زبان استعمال کی جائے۔

انہوں نے کہا ہے عمران خان سیاسی مخالفین کے خلاف بے بنیاد الزامات لگارہے اور گھٹیا زبان استعمال کررہے ہیں بلکہ ان کی خواتین کے خلاف بھی بے ہودہ جملے بازی کرکے انہیں تنقید کا نشانہ بنارہے ہیں جو انتہائی افسوس ناک ہے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ عمران خان نے ملک کی خارجہ پالیسی کو کوئی نقصان پہنچایا ، عمران خان بیرونی فنڈنگ سے ملک پر مسلط کیے گئے، انہیں ملک کی خارجہ پالیسی کو نقصان پہنچانے کے لیے مسلط کیا گیا تھا اور انہوں نے یہی کیا۔

انہوں نے الزام لگایا کہ سی پیک کو تباہ کرنے کے لیے عمران خان کو لایا گیا تھا اور انہوں  نے ایسا ہی کیا، ان  کے وزرا نے سی پیک جیسے اہم منصوبے کو  کرپشن زدہ قرار دیا اور آج سی پیک کا جو حال ہے وہ عوام کے سامنے ہے۔

متعلقہ تحاریر