تحریک عدم اعتماد کامیاب ہوگی، حکومتی شکست یقینی، آغا حسن بلوچ

بلوچستان نیشنل پارٹی (مینگل) کے ایم این اے آغا حسن کا نیوز 360 کو خصوصی انٹرویو، چاہتے ہیں نئی حکومت بنے جو بلوچستان کے مسائل حل کرے۔

بلوچستان نیشنل پارٹی (مینگل) کے مرکزی رہنما اور ایم این اے آغا حسن بلوچ کا کہنا ہے کہ وہ اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد کی کامیابی اور حکومتی شکست کے حوالے سے 100 فیصد پُرامید ہیں۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت عوام دشمن پالیسیوں پر عمل پیرا ہے جس کے سبب عوام کے مسائل میں اضافہ ہوا۔

اپوزیشن اتحاد میں شامل بلوچستان نیشنل پارٹی (مینگل) کے مرکزی رہنما اور ایم این اے آغا حسن بلوچ کا نیوز360 سے گفتگو میں کہنا تھا کہ تحریک عدم اعتماد اپوزیشن کا جمہوری اور آئینی حق ہے۔

انہوں نے کہا کہ متحدہ اپوزیشن اور حکومتی اتحادیوں سے ملاقاتوں کے بعد سیاسی منظر نامہ واضح ہو چکا ہے، 100 فیصد امید ہے کہ تحریک عدم اعتماد کامیابی سے ہمکنار ہوگی اور حکومت کو شکست کا سامنا کرنا پڑے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کی حکومت نے ملک میں سیاسی اخلاقیات کی دھجیاں اڑا دیں۔

ایم این اے آغا حسن نے کہا کہ ان کی جماعت کے اراکین قومی اسمبلی نے سردار اختر مینگل کی قیادت میں میں اپوزیشن کے رہنماؤں میاں شہباز شریف، بلاول بھٹو زرداری، آصف علی زرداری اور پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمن سے ملاقاتیں۔

انہوں نے کہا کہ وہ دیگر جماعتوں سے بھی رابطے میں ہیں، اپوزیشن کی قیادت سے ملاقاتوں میں بلوچستان کے مسائل پر بات کی اور صوبے کی محرومیوں و انصافیوں کو اجاگر کیا۔

آغا حسن نے کہا کہ ہم نے بلوچستان کے مسائل کے حل کیلئے لیے تحریک انصاف کی حکومت کو ووٹ دیا تھا، ہم نے وزارتوں پر صوبے کے مسائل کے حل کو ترجیح دی۔

ہم نے لاپتہ افراد کے معاملے سمیت چھ نکات حکومت کے سامنے رکھے اور کہا تھا کہ ہمیں وزارتیں نہیں چاہئیں، صوبے کے مسائل حل کرنے کے لیے حکومت اقدامات کرے مگر انہوں نے بلوچستان کے مسائل میں دلچسپی نہیں لی۔

آغا حسن بلوچ نے کہا کہ ہمارا خیال تھا کہ اگر صوبے کے مسائل حل نہیں ہوتے تو حکومت کا ساتھ دینا وقت کا ضیاع ہے، اسی لئے بی این پی مینگل نے عوام کے مفاد کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے حکومت سے علیحدگی اختیار کی۔

ہم متحدہ اپوزیشن کا حصہ ہیں، ہمارے اراکین قومی اسمبلی نے تحریک عدم اعتماد پر نہ صرف دستخط کیے بلکہ ہم اپوزیشن میں بھی متحرک کردار ادا کر رہے ہیں تاکہ نئی حکومت بنے۔

انہوں نے امید ظاہر کی کہ ایسی حکومت بنے جو بلوچستان کے مسائل حل کرے، صوبے کے احساس محرومی، بے روزگاری، بدحالی اور انفراسٹرکچر کی کمی جیسے ایشوز پر توجہ دے۔

ان کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت نے ملک کی اقتصادی صورتحال کو کمزور کیا جو المیہ سے کم نہیں، معاشی مسائل یقینا سنگین ہیں مگر اپوزیشن کی بڑی جماعتوں کے اکابرین تجربہ کار ہیں اور امید ہے کہ وہ پاکستان کو بہتری کی طرف لے جائیں گے اور ملکی معیشت کو سہارا دیں گے۔

متعلقہ تحاریر