ٹوئٹر کے بانی کا پہلا ٹوئٹ 48 ملین ڈالر میں فروخت
ٹوئٹر کو زیادہ تر سیاستدان، سماجی رہنما اور انسانی حقوق پر کام کرنے والے افراد استعمال کرتے ہیں
دنیا کے مالیاتی نظام میں کرپٹو کرنسی نے غیر معمولی اثرات مرتب کئے ہیں، لیکن اس کے ساتھ ساتھ ڈیجیٹل اثاثوں کی شکل میں ہونے والی نیلامی نان فنجائی ایبل ٹوکنز( این ایف ٹی ) نت نئی مثال قائم کررہی ہے۔ چند ماہ قبل دنیا کا پہلا ایس ایم ایس لاکھوں ڈالرمیں نیلام ہوا تھا اوراب اسی پلیٹ فارم پرمائیکروبلاگنگ ایپ ٹوئٹرکے بانی جیک ڈورسی کی 15 برس قبل کی گئی پہلی ٹوئٹ 48 ملین ڈالرمیں نیلام ہوگئی ہے.
تفصیلات کے مطابق ’جسٹ سیٹنگ اپ مائی ٹوئٹ‘ کے عنوان سے مارچ 2006 میں کی گئی ٹوئٹر کے بانی جیک ڈورسی کی یہ ٹوئٹ دنیا کی پہلی ٹوئٹ تھی جس کو ملائیشین نژاد ایرانی کاروباری شخص نے 48 ملین ڈالر پاکستانی 45 کروڑ روپےکی زائد رقم کے عوض خرید لیا۔
یہ بھی پڑھیے
ایلون مسک نے ٹوئٹر کے 3 ارب ڈالرز کے شیئر خرید لیے
حیران ہوں کہ ٹوئٹر پر کیوں ٹرینڈ کررہا ہوں؟ وسیم اکرم
just setting up my twttr
— jack⚡️ (@jack) March 21, 2006
ٹوئٹر کے بانی کی پہلی ٹوئٹ کو آن لائن فروخت کیا گیا اور ٹوئٹ کی فروخت سے حاصل ہونے والی رقم بٹ کوائن کے طرز کی کریپٹو کرنسی میں وصول کی گئی۔
جیک ڈورسی نے اپنی پہلی ٹوئٹ میں صرف یہ بتایا تھا کہ ’میں نے اپنا ٹوئٹر اکاؤنٹ بنالیا‘۔ جیک ڈورسی کی اسی ٹوئٹ کو ڈیڑھ لاکھ قریب بار ری ٹوئٹ کیا گیا ہے جب کہ حال ہی میں کئی افراد نے ان کی مذکورہ ٹوئٹ پر کمنٹس کرکے انہیں اس کی خریداری کے لیے رقم کی پیش کش بھی کی تھی۔
جیک ڈورسی کی ٹوئٹ کو فروخت کرنے سے حاصل ہونے والی رقم براعظم افریقہ سمیت دیگر خطوں کے غریب ممالک کے افراد میں فلاحی کاموں میں خرچ کی جائے گی۔ خیال رہے کہ ’ٹوئٹر‘ کا آغاز 21 مارچ 2006 کو ہوا تھا اور جیک ڈورسی نے پہلی ٹوئٹ 22 مارچ کو کی تھی۔
واضح رہے کہ اس وقت ٹوئٹر کو دنیا بھر کے 50 کروڑ تک افراد استعمال کرتے ہیں، اس پلیٹ فارم کی سالانہ کمائی تقریبا 65 ارب امریکی ڈالر ہوتی ہے۔ ٹوئٹر کو زیادہ تر سیاستدان، سماجی رہنما اور انسانی حقوق پر کام کرنے والے افراد استعمال کرتے ہیں، یہ پلیٹ فارم زیادہ تر حالات حاضرہ اور دنیا کو درپیش مسائل اور ان کے حل کے لیے استعمال ہوتا ہے۔