ایس ایس پی ، دعا زہرا کو بازیاب کرانے کی بجائے ہیومن ٹریفیکنگ کانفرنس پہنچ گئے
سندھ ہائی کورٹ نے عدم بازیابی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے دعا زیرا کو ہر صورت میں منگل کو پیش کرنے کا حکم دے دیا۔
سندھ ہائی کورٹ نے دعا زہرا کی عدم بازیابی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے پولیس کو منگل کے روز ہر صورت میں دعا زہرا کو عدالت میں پیش کرنے کا حکم دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق کراچی سے لاپتہ ہونے والی بچی دعا زہرا کی بازیابی سے متعلق سندھ ہائی کورٹ میں کیس کی سماعت ہوئی ، دعا زہرہ کی بازیابی اور عدالت میں پیش نا کرنے کے معاملے پر عدالت نے برہمی کا اظہار کیا۔
یہ بھی پڑھیے
الیکشن کمیشن نے سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے کا شیڈول جاری کر دیا
سکھر حیدرآباد موٹر وے کی تعمیر میں تاخیر، سندھ ہائی کورٹ کا اظہار برہمی
عدالت نے پولیس حکام سے استفسار کیا کیا کہ ایس ایس پی انوسیٹی گیشن کہاں ہیں۔؟
عدالت کے استفسار پر پولیس حکام کا کہنا تھا ایس ایس پی ہیومن ٹریفیکنگ سے متعلقہ کانفرنس میں شرکت کے لیے اسلام آباد گئے ہیں۔
عدالت نے اس پر سوال کیا کہ ہیومن ٹریفیکنگ (انسانی اسمگلنگ) کام سے رکی گی یا کانفرنس سے۔؟
عدالت کا مزید وقت کے حوالے سے کہنا تھا کہ پولیس ہمیشہ یہ کہتی ہے کہ مزید وقت دیا جائے ، آپ صرف پریس کانفرنسز کر رہے ہیں، لڑکی کے ویڈیو بیان سامنے آرہے ہیں۔
عدالت نے پولیس پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایک بچی ہے جو آپ کو نہیں مل رہی، اے جی صاحب ہمیں بچی چاہیے، کیا ریاست اتنی کمزور ہوگئی ہے۔؟ آپ آپس میں گیم کھیل رہے۔
عدالت نے منگل کو دعا زہرہ کو کسی بھی صورت میں پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔
عدالت کا یہ بھی کہنا تھا کہ ایس ایس پی عدالتی احکامات پر عمل کریں عمل نا ہونے کی صورت میں توہین عدالت کی کاروائی ہوگی۔