صدر دھماکہ ، سی ٹی ڈی دہشتگرد اللہ ڈنو کی آڈیو کال سامنے لے آئی
سی ٹی ڈی حکام کا کہنا تھا کہ صدر دھماکے کے وقت دہشتگرد ساڑھے 5 کلو میٹر پیدل چل کر آیا اور ماحول سازگار دیکھا تو دھماکہ کردیا۔
کراچی : کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) حکام صدر دھماکے میں ملوث ہلاک دہشتگرد اللہ ڈنو کی آڈیوکال سامنے لے آئی اور بتایا کہ دہشت گرد اللہ ڈنو کو پیسہ را سے مل رہا تھا۔
تفصیلات کے مطابق مرتضیٰ وہاب اور ڈی آئی جی سی ٹی ڈی خرم علی کی سربراہی میں مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران میڈیا سے ویڈیو اور آڈیو شواہد کے ذریعے کراچی میں آئی ای ڈی دھماکے میں اللہ ڈنو کے ملوث ہونے کے شواہد شیئر کیے۔
یہ بھی پڑھیے
ماڑی پور میں سی ٹی ڈی کی کارروائی، صدر دھماکے میں ملوث دو مبینہ دہشتگرد ہلاک
دعا زہرا کا نکاح خواں لاہور سے گرفتار، عدالت نے ریمانڈ منظور کرلیا
سی ٹی ڈی حکام نے مارے گئے دہشت گرداللہ ڈنو کی آڈیو کال بھی سنائی ، جس میں دہشت گرد اللہ ڈنو اور اس کے سرغنہ اصغر شاہ کو بات کرتے سنا جاسکتا ہے۔
سی ٹی ڈی اہلکار نے واقعے کی تفصیلات بتاتے ہوئے بتایا کہ اللہ ڈنو کل کارروائی میں مارا گیا تھا، وہ گزری کے علاقے میں رہائش پذیر تھا اور نواب بھی اس کے ساتھ رہتا تھا۔
خرم علی کا کہنا تھا کہ اللہ ڈنو صدر دھماکے میں ملوث تھا اور اس سے متعلق ٹھوس شواہد موجود تھے اللہ ڈنو پر بھٹ شاہ میں مقدمہ درج تھا اور پہلے گرفتار بھی ہوچکا تھا تاہم اس نے ضمانت کروا رکھی تھی۔
ڈی آئی جی خرم علی کا کہنا تھا ملزم ایران سے تربیت لے کر آیا تھا اور ایران میں اپنی تنظیم سے رابطے میں تھا ، اللہ ڈنو کو بیرون ملک مختلف ذرائع سے پونے دو لاکھ روپے وصول ہوئے ۔
خرم علی نے بتایا کہ شواہد یہی مل رہے ہیں دہشت گرد اللہ ڈنو کو پیسے را سے ہی آرہے تھے ، عمر کوٹ کا رہائشی دہشت گرد اللہ ڈنو آئی ای ڈی بنانے کا ماہر تھا جبکہ ریلوے ٹریک دھماکوں میں بھی ملوث تھا۔
سی ٹی ڈی حکام کا کہنا تھا کہ صدر دھماکے کے وقت دہشتگرد ساڑھے 5کلو میٹر پیدل چل کر آیا اور ماحول سازگار دیکھا تو صدر میں دھماکا کردیا، قانون نافذ کرنیوالے اداروں نے تمام فوٹیجز حاصل کیں۔
انھوں نے مزید بتایا کہ شواہد ثابت کرتے ہیں کہ حالیہ صدر بم دھماکے میں یہی دہشتگرد ملوث تھا، دہشت گرد ریاست مخالف احتجاج ودیگر سرگرمیوں میں بھی ملوث تھا۔
جامعہ کراچی خودکش دھماکے کے حوالے سے ڈی آئی جی سی ٹی ڈی کا کہنا تھا کہ جامعہ کراچی خودکش دھماکے پر انجنسیاں کام کررہی ہیں، جامعہ کراچی خودکش دھماکے کی تفتیش میں پیشرفت ہوئی، جامعہ کراچی خودکش حملےکی تفتیش سے جلد آگاہ کریں گے۔