تمام اسٹیک ہولڈرز فیصلوں میں شامل نہ ہوں تو حکومت چھوڑدیں ، شاہد خاقان

قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس بلایا جائے جس میں تمام اسٹیک ہولڈرز شامل ہوں اور اتفاق رائے سے فیصلے کیے جائیں،سیاسی جلسےعمران خان کاحق ہے،اسٹیبلشمنٹ کو دباو میں آنے کی ضرورت نہیں، سابق وزیراعظم

سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ ن کے سینئر نائب صدر شاہد خاقان عباسی نے کہاہے کہ  مشکل فیصلے کرنے کے لیے قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس بلایا جائے جس میں تمام اسٹیک ہولڈرز شامل ہوں ،اگر اسٹیک ہولڈر فیصلوں میں شامل نہیں ہونا چاہتے تو میرے خیال میں حکومت چھوڑ دینی چاہیے

جیو نیوز کے پروگرام آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ میں گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے مزید کہا کہ  آج جومشکل فیصلےکرنےہیں آئینی طورپرسب اس میں شامل ہوں۔

یہ بھی پڑھیے

روزنامہ ڈان نے نگراں حکومت سے متعلق حامد میر کا دعویٰ غلط ثابت کردیا

بلاول بھٹو کا عمران خان کے دورہ روس کی حمایت کرکے سیاسی بلوغت کا مظاہرہ

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ہمیں پچھلی حکومت کی قیمت ادا کرنی پڑےگی،یہ آسان بات نہیں.قرضےلیکرمعاملات چلانےوالاملک اس قیمت پرپٹرول کیسےبیچ سکتاہے؟سیاسی جلسےعمران خان کاحق ہے،اسٹیبلشمنٹ کو دباو میں آنے کی ضرورت نہیں۔

شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ  غیرمعمولی فیصلے کرنے ہیں تو سب کو اس کا بوجھ اٹھانا پڑے گا، ہم بیساکھی نہیں مانگ رہے کیونکہ بیساکھیوں سے ملک نہیں چلتے، آج جو فیصلے کرنے ہیں آئینی طور پر سب اس میں شامل ہوں، ہمیں پچھلی حکومت کی قیمت ادا کرنی پڑے گی، یہ آسان بات نہیں ہے۔

مسلم لیگ ن کے رہنما کا کہنا تھا کہ مشکل فیصلے کرنے کے لیے قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس بلایا جائے جس میں تمام اسٹیک ہولڈرز شامل ہوں اور اتفاق رائے سے فیصلے کیے جائیں، اگر اسٹیک ہولڈر فیصلوں میں شامل نہیں ہونا چاہتے تو میرے خیال میں حکومت چھوڑ دینی چاہیے۔

شاہد خاقان عباسی نے سما ٹی وی پر ندیم ملک کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہی خیالات کا اظہار کیا کہ اگر فیصلے نہیں لے سکتے ، سیاسی قیمت ادا نہیں کر سکتے تو حکومت چھوڑ دینی چاہیے۔

متعلقہ تحاریر