سکھر: وفاقی سیکریٹری کی مبینہ زیادتیوں کے خلاف واپڈا ملازمین کا احتجاج

آل پاکستان واپڈا ہائیڈروالیکڑک ورکرز یونین سکھر کا کہنا ہے ہمارے مطالبات تسلیم نہ کیے گئے تو کام چھوڑنے کی ذمہ داری حکام بالا پر عائد ہوگی۔

سکھر: آل پاکستان واپڈا ہائیڈروالیکڑک ورکرز یونین سکھر نے وفاقی سیکریٹری کی مبینہ زیادتیوں کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا اور ملازمین کے جائز حقوق تسلیم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

آل پاکستان واپڈا ہائیڈروالیکڑک ورکرز یونین سکھر کے زیر اہتمام وفاقی سیکریٹری واپڈا راشد محمود لنگڑیال کی محنت کش ملازمین کیساتھ مبینہ زیادتیوں کے خلاف سیپکو کے محنت کشوں کی کثیر تعداد نے سرکل آفس سے آل پاکستان واپڈا ہائیڈروالیکڑک کے آفس تک احتجاجی مظاہرہ کیا۔

یہ بھی پڑھیے

اقلتیی برادری کی زمینوں پر قبضہ ، سید خورشید شاہ نے نوٹس لے لیا

دریائے سندھ میں پانی کی شدید قلت ، تمام نہروں کو پانی کی فراہمی معطل

یونین کے رہنما زاہد حسین شاہ ، شجاعت علی گھمرو ، عبدالرﺅف داﺅ ، ڈاڈا دیدار حسین ، عبدالخالق ساوند ، اشفاق احمد مہر ، نذر محمد میمن ، غلام حسین پھلپوٹو ، ہدایات اللہ کورائی ، خلیل احمد ڈومکی ، عباس علی شاہ ، عابد کھوسو ، جاوید عباسی ، عقیل احمد دایو و دیگر کی قیادت میں ریلی نکالی اور پریس کلب اور بعد ازیں محمد قاسم پارک پر احتجاجی مظاہرہ کیا۔

سیکریٹری واپڈا راشد محمود لنگڑیال اور ان کی ملازم دشمن پالیسوں کے خلاف نعرے بازی کی گئی ۔ اس موقع پر مذکورہ رہنماﺅں کا کہنا تھا وفاقی سیکریٹری واپڈا راشد محمود لنگڑیال نے فیصلہ کیا ہے کہ واپڈا کا لائن مین واٹس اپ گروپ میں تین سو صارفین کا ڈیٹا اندراج کریں جس میں انکا موبائل نمبر اور گھر کا پتہ شامل ہوں۔

انہوں نے کہا کہ سیپکو ریجن میں عملے کی کمی کے باعث ملازمین تین تین ملازم کی ڈیوٹیاں انجام دے رہے ہیں لیکن بھرتی دور کرنے کیلئے کوئی سنجیدہ فیصلہ نہیں کیا جا رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا انتظامیہ کے احکامات ہیں ریکوری کرو ، لائن لاسسز کم کرو ملازمین دن رات کام میں مصروف عمل ہے جس کی وجہ سے حادثات رونما ہو رہے ہیں ملازم شہید ہو رہے ہیں اور افسران بالا دفتروں میں بیٹھ کر ملازم دشمن فیصلے کر رہے ہیں جو کسی صورت قابل قبول نہیں ہے۔

رہنماﺅں نے حکام بالا سے نوٹس لیکر ملازم دشمن ظالمانہ فیصلہ فی الفور واپس لینے سمیت ملازمین کے جائز مطالبات تسلیم کرنے کا پرزورمطالبہ کرتے ہوئے اعلان کیا کہ اگر مطالبات تسلیم نہ ہوئے تو کام چھوڑ احتجاج کیا جائیگا جس کی تمام تر ذمہ داری متعلقہ محکمے کے بالا افسران پر عائد ہوگی ۔

متعلقہ تحاریر