فلسطینی طالبہ کا امریکی وزیرخارجہ سے مصافحے سے انکار
امریکی وزیرخارجہ کے سامنے اپنی مطالبات کا اعادہ کیا کہ اسرائیل کے خلاف آزادانہ تحقیقات اور جوابدہی ضروری ہے، امریکی حکومت کو اسرائیلی فوج کی تمام امریکی امداد بند کردینی چاہیے،نوراں الحمدان
فلسطینی نژاد امریکی طالبہ نوراں الحمدان نے اپنی گریجویشن تقریب میں فلسطینی صحافی شیریں ابوعاقلہ سمیت صہیونی فورسز کے ہاتھوں قتل ہونے والے فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کیلیے امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن سےمصافحہ کرنے سے انکار کر دیا۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق واشنگٹن ڈی سی کی جارج ٹاؤن یونیورسٹی میں گریجویشن تقریب کا انعقاد کیا گیا۔اس موقع پر امریکی وزیرخارجہ اینٹونی بلنکن نے بطور مہمان خصوصی تقریب میں شرکت کی اور طلبہ کو مبارکباد دی۔
یہ بھی پڑھیے
صہیونی فوج کی فائرنگ سے خاتون فلسطینی صحافی ہلاک
اسرائیلی پولیس کا خاتون فلسطینی صحافی کے جنازے کے شرکاپر حملہ
اس موقع پر فلسطینی طالبہ نوراں الحمدان اپنی ڈگری لینے کے لیے فلسطینی پرچم لہراتی اسٹیج پر آئی ڈگری وصول کی لیکن امریکی وزیر خارجہ سے ہاتھ نہ ملایا اور کچھ سناتی ہوئی آگے بڑھ گئی جبکہ آگے کھڑے مہمان سے انہوں نے بہت اچھے طریقے سے ہاتھ ملایا۔
“They have the tanks, we have the clocks.” This motto taught to me by one of my most supportive professors at Georgetown. @SecBlinken justice for Shireen Abu Aqleh and all Palestinians. I am proud to have refused your handshake and to have reminded you of our existence. https://t.co/NbUrbL1KZX
— Nooran A. (@nooranhamdan) May 22, 2022
اس واقعے کے حوالے سے اپنے ٹوئٹ میں نوراں الحمدان نے کہا کہ میں نے اور عرب اسٹڈیز میں میرے ہم جماعتوں نے شیریں ابو عاقلہ کی میراث کو اینٹونی بلنکن کے خطاب کے آغاز پر خراج عقیدت پیش کیا، ہمیں فخر ہے کہ آپ کے مصافحہ سے انکار کیا اور آپ کو اپنے وجود کا احساس دلایا۔ ہم ابوعاقلہ کے قتل کی آزادانہ تحقیقات اور اسرائیل کے لیے امریکی امداد بند کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔
طالبہ نے بتا یا کہ میں نے یہ پیغامات بلنکن کو ذاتی طور پر بھیجے اور ان سے ہاتھ ملانے سے انکار کیا، آخر میں بلنکن ذاتی طور پر میرے پاس آئے اور کہاکہ میں آپ کو سن رہا ہوں۔
At the end of commencement @SecBlinken came up to me personally and said “I hear you.” I reiterated that an independent investigation and accountability for Israel were necessary. He walked away when I told him to cut all American aid to the Israeli military.
— Nooran A. (@nooranhamdan) May 21, 2022
الحمدان نے لکھا کہ میں نے امریکی وزیرخارجہ کے سامنے اپنی مطالبات کا اعادہ کیا کہ اسرائیل کے خلا ف آزادانہ تحقیقات اور جوابدہی ضروری ہےاور امریکی حکومت کو اسرائیلی فوج کی تمام امریکی امداد بند کردینی چاہیے تووہ چلے گئے۔
واضح رہے کہ واشنگٹن ڈی سی کی جارج ٹاؤن یونیورسٹی میں گریجویشن کی تقریب کے دوران کم از کم 6 طلبہ نے فلسطینی پرچم لہرائے۔