سوشل میڈیا پر خواتین کے مخصوص ایام سے متعلق بحث چھڑ گئی
زومیٹو نے پچھلے سال اپنی تمام خواتین ملازمین کے لیے سالانہ 10 چھٹیوں کا اعلان کیا تھا۔

پاکستان میں خواتین کے مخصوص ایام پر بات کرنا ممنوع سمجھا جاتا ہے تاہم سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اس حوالے سے نئی بحث چھڑ گئی ہے۔
پاکستانی خواتین اپنے مخصوص ایام اور اس سے متعلق مسائل پر بات چیت سے کتراتی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ دیہات میں رہنے والی خواتین صحت کے حوالے سے کئی اہم معلومات سے واقف نہیں ہوتی ہیں۔
شہروں میں وقت کے ساتھ ساتھ تبدیلی دیکھی جارہی ہے۔ شہری خواتین اس اہم موضوع پر بات کرنے میں جھجک کو کم کرنے کی کوشش کررہی ہیں۔ ٹوئٹر پر ایک خاتون صارف نے معاملے پر روشنی ڈالتے ہوئے ایک نئی بحث چھیڑ دی ہے۔ نشاط نامی خاتون کا کہنا ہے کہ اگر حیض کا سلسہ مردوں کے ساتھ بھی ہوتا تو پوری دنیا میں ہر ماہ تمام مردوں کو 7 روز کی چھٹی کی اجازت ہوتی۔
If men had periods there would have been a 7 days universally paid menstrual leave by now.
— Nishat (@Nishat64) June 15, 2021
یہ بھی پڑھیے
سوشل میڈیا پر سینٹری پیڈز کا اشتہار موضوع بحث
سوشل میڈیا پر جاری اس بحث میں لوگوں کے ملے جلے تاثرات سامنے آرہے ہیں۔ چند ٹوئٹر صارفین نے خواتین کے نوکری کرنے کو ہی مسائل کی جڑ قرار دے دیا۔
Aurat ko job krne k liye kaha kis ne hai 😂😂😂
— Free Palestine 🇵🇸 (@GhulamRasoolPTI) June 16, 2021
ایک صارف کا کہنا تھا کہ ہر شخص کو اپنا کام مشکل لگتا ہے۔
ہر شخص کو اپنا کام مشکل لگتا ہے اور عورتیں اس معاملے میں دوگنا ہیں
— Rashid ali Jutt 🇵🇰 (@Rashida32745857) June 17, 2021
ایک صارف نے لکھا کہ کام اور ذمہ داری کی راہ میں کوئی چیز اہمیت نہیں رکھتی۔ اگر خواتین کو مردوں کی برابری کرنی ہے تو ہر مشکل صورتحال کا ڈٹ کر مقابلہ بھی کرنا ہوگا۔
Even a female boss would not let her female worker a week of for even though they know how it feels in period… Coz work is work … Duty is duty… If females want equality then they have to keep up with men. NO MATTER WHAT
— DaniXal (@XalDani) June 16, 2021
انڈیا کی ایک فوڈ ڈیلیوری کمپنی زومیٹو نے پچھلے سال اپنی تمام خواتین ملازمین کے لیے خصوصی طور پر سالانہ 10 چھٹیوں کا اعلان کیا تھا۔ سوشل میڈیا پر کمپنی کے اس اقدام کو بہت سراہا گیا تھا۔ یہ چھٹیاں اب کمپنی کی پالیسی کا حصہ ہیں۔