سوشل میڈیا پر خواتین کے مخصوص ایام سے متعلق بحث چھڑ گئی

زومیٹو نے پچھلے سال اپنی تمام خواتین ملازمین کے لیے سالانہ 10 چھٹیوں کا اعلان کیا تھا۔

پاکستان میں خواتین کے مخصوص ایام پر بات کرنا ممنوع سمجھا جاتا ہے تاہم سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اس حوالے سے نئی بحث چھڑ گئی ہے۔

پاکستانی خواتین اپنے مخصوص ایام اور اس سے متعلق مسائل پر بات چیت سے کتراتی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ دیہات میں رہنے والی خواتین صحت کے حوالے سے کئی اہم معلومات سے واقف نہیں ہوتی ہیں۔

شہروں میں وقت کے ساتھ ساتھ تبدیلی دیکھی جارہی ہے۔ شہری خواتین اس اہم موضوع پر بات کرنے میں جھجک کو کم کرنے کی کوشش کررہی ہیں۔ ٹوئٹر پر ایک خاتون صارف نے معاملے پر روشنی ڈالتے ہوئے ایک نئی بحث چھیڑ دی ہے۔ نشاط نامی خاتون کا کہنا ہے کہ اگر حیض کا سلسہ مردوں کے ساتھ بھی ہوتا تو پوری دنیا میں ہر ماہ تمام مردوں کو 7 روز کی چھٹی کی اجازت ہوتی۔

یہ بھی پڑھیے

سوشل میڈیا پر سینٹری پیڈز کا اشتہار موضوع بحث

سوشل میڈیا پر جاری اس بحث میں لوگوں کے ملے جلے تاثرات سامنے آرہے ہیں۔ چند ٹوئٹر صارفین نے خواتین کے نوکری کرنے کو ہی مسائل کی جڑ قرار دے دیا۔

ایک صارف کا کہنا تھا کہ ہر شخص کو اپنا کام مشکل لگتا ہے۔

ایک صارف نے لکھا کہ کام اور ذمہ داری کی راہ میں کوئی چیز اہمیت نہیں رکھتی۔ اگر خواتین کو مردوں کی برابری کرنی ہے تو ہر مشکل صورتحال کا ڈٹ کر مقابلہ بھی کرنا ہوگا۔

انڈیا کی ایک فوڈ ڈیلیوری کمپنی زومیٹو نے پچھلے سال اپنی تمام خواتین ملازمین کے لیے خصوصی طور پر سالانہ 10 چھٹیوں کا اعلان کیا تھا۔ سوشل میڈیا پر کمپنی کے اس اقدام کو بہت سراہا گیا تھا۔ یہ چھٹیاں اب کمپنی کی پالیسی کا حصہ ہیں۔

متعلقہ تحاریر