تحریک انصاف اور پیپلزپارٹی نئی سیاسی کھچڑی پکا رہی ہیں؟
آصف زرداری لاہور میں اہم شخصیات سے ملاقاتیں کررہے ہیں۔

وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کے کراچی میں ڈیرے ہیں جبکہ پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کی لاہور میں اہم شخصیات سے ملاقاتیں نئی سیاسی کھچڑی کی جانب اشارہ کررہی ہیں۔
فواد چوہدری کی پاکستان پیپلز پارٹی پر لفظی گولہ باری کے بعد پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور سندھ حکومت آمنے سامنے آگئی ہیں۔
فواد چوہدری نے مسلسل دوسرا اتور بھی کراچی میں گزارا۔ کراچی پریس کلب میں سندھ حکومت پر تنقید کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ سندھ میں جمہوریت نہیں بلکہ جمہوریت کے نام پر آمریت ہے۔ فواد چوہدری کے مطابق وفاق کی جانب سے سندھ کو جو فنڈز دیئے جاتے ہیں وہ لانچوں سے باہر چلے جاتے ہیں اور پھر دبئی سے برآمد ہوتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے
فواد چوہدری کی لوگو میں تبدیلی کی تجویز درست کیوں ہے؟
فواد چوہدری نے کراچی پریس کلب میں پیپلز پارٹی کی پالیسیز پر کڑی تنقید کی اور کہا کہ وہ وزیراعلیٰ سندھ سے آرٹیکل 140 اے پر عملدرآمد کرانے کی بات کریں گے جو کہ لوکل گورنمنٹ سے متعلق ہے۔
فواد چوہدری سندھ میں تبدیلی لانا چاہتے ہیں تو یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری پہلے ہی پنجاب میں ان ہاؤس تبدیلی لانے کی بات کرچکے ہیں۔
فواد چوہدری کے کراچی میں ڈیرے ہیں تو شریک چیئرمین پیپلز پارٹی آصف علی زرداری لاہور میں اہم شخصیات سے ملاقاتیں کرتے دکھائی دے رہے ہیں۔ اگرچہ یہ ملاقاتیں میڈیا کے سامنے نہیں لائی جارہی ہیں لیکن زرداری کے لاہور میں قیام کو حکومت مخالف سرگرمیوں بالخصوص حزب اختلاف کی نئی صف بندی کے حوالے سے اہمیت دی جارہی ہے۔
حکمراں جماعت اور پاکستان پیپلز پارٹی دونوں کس سیاسی کھچڑی کی تیاری کررہے ہیں یہ تو آنے والا وقت ہی بتائے گا لیکن اب وفاقی حکومت اور سندھ حکومت کھل کر ایک دوسرے کی مخالفت میں سامنے آگئی ہیں۔