ہنزہ ڈانس پارٹی سے علاقہ مکین ناراض
شہریوں نے سیاحوں کی محفل کو ہنزہ کی روایات اور ثقافت کے منافی قرار دے دیا۔

پچھلے دنوں ہنزہ میں سیاحوں کی رقص و سرود کی محفل نے مقامی افراد کو ناراض کردیا ہے۔ نمائندہ نیوز 360 سے گفتگو میں شہریوں نے اس قسم کی تقریبات کو ہنزہ کی روایات اور ثقافت کے منافی قرار دیا ہے۔
گلگت بلتستان کے علاقے ہنزہ عطا آباد میں پچھلے دنوں پنجاب سے آنے والے سیاحوں نے خوب ہلہ گلہ کیا۔ ڈانس پارٹی میں نوجوان لڑکوں اور لڑکیوں نے نیم برہنہ حالت میں نہ صرف رقص کیا بلکہ فحش حرکات کرنے کی شکایات بھی سامنے آئیں جن سے مقامی افراد کے جذبات مجروح ہوئے۔ نمائندہ نیوز 360 سے گفتگو میں شہریوں نے ڈانس پارٹی کو ہنزہ کی روایات اور ثقافت کے منافی قرار دیتے ہوئے غم و غصے کا اظہار کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ علاقہ مکین پہلے ہی محفل موسیقی کے منتظمین پر فحاشی پھیلانے کے الزام میں مقدمہ درج کروا چکے ہیں۔ ڈپٹی کمشنر ہنزہ کا کہنا ہے کہ تقریب کے منتظمین نے اجازت نامے کی خلاف ورزی کی ہے۔ انہوں نے ہوٹل انتظامیہ پر جرمانے اور کاروبار سیل کرنے کی بھی بات کی ہے۔
دوسری جانب ڈانس پارٹی کے منتظمین نے تمام تر الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ 11 سے 13 جون تک جاری رہنے والی تقریب کا تعلق موسیقی، فنون، ثقافت اور یوگا سے تھا۔ یہ ایک مکمل سیاحتی پیکج تھا جس میں ملک کے مختلف شہروں سے آنے والے لوگوں نے شرکت کی تھی۔
محفل موسیقی کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد صارفین دو حصوں میں تقسیم ہوگئے ہیں۔ کچھ لوگوں نے تقریب کے منتظمین کو مقامی ثقافت اور روایت کی پامالی کا مرتکب قرار دیا تو چند ڈانس پارٹی کی حمایت میں بھی سامنے آگئے۔ کچھ صارفین کا کہنا ہے کہ سیاحوں کو تفریح کے ساتھ ساتھ علاقے کی خوبصورتی، صفائی اور ماحول کا بھی خیال رکھنا چاہیے۔