شہر قائد کی ایک اور فیملی آن لائن فراڈ کا شکار بن کر بڑی رقم سے محروم ہوگئی

ایف آئی اےکے سائبر کرائم ونگ کی ناکام حکمت عملی سے پاکستان میں سائبر کرائمز کے واقعات میں دن بدن اضافہ ہوتا جارہا ہے، حالیہ دنوں میں کراچی کی ایک اور فیملی بنی آن لائن فراڈ کا شکار اور ہزاروں روپوں سے محروم ہوگئی جبکہ گزشتہ دنوں پاکستان کی معروف شخصیات بھی آن لائن فراڈ کا نشانہ بن چکی ہیں

پاکستان میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کے استعمال میں اضافے کے ساتھ آن لائن فراڈ کے واقعات بھی بڑھنے لگے ہیں تاہم انسداد سائبر  کرائمز کا ادارہ  ان جرائم پر قابو پانے میں مسلسل ناکام نظر آرہا ہے ۔

شہر قائد میں حالیہ دنوںایک آن لائن فراڈ کا نیا کیس سامنے آیا ہے جس میں "خان انٹریئر”کے نام سے ایک جعلی  فرنیچرز کمپنی نے سید علی رضا نامی شہری  سے ہزاروں روپے  دھوکے سے لوٹ لیے ۔

یہ بھی پڑھیے

آن لائن خریداری میں انتہائی سستی اشیا سے دھوکہ نہ کھائیں، ایف آئی اے کا انتباہ

اطلاعات کے مطابق کراچی کے سید علی رضا نامی شہری کی اہلیہ نے "خان انٹریئر” سے آن لائن لکڑی سے بنے کراکری یونٹ کی خریداری  میں دلچسپی ظاہر کرتے ہوئے مذکورہ کمپنی کو اس کا آرڈر دیا ۔

فرنیچرز کمپنی نے سید علی رضا نامی شخص کی اہلیہ سے آردڑ کی مد میں 50 فیصد رقم پہلے طلب کی جوکہ انہیں فراہم کردی گئی جبکہ 25 فیصد  بننے کے بعد اور 25 فیصد ڈلیوری کے بعد دینے تھے ۔

سید علی رضا کی اہلیہ نے "خان انٹریئر” کو 25 نومبر 2022 کو مذکورہ  کراکری یونٹ کا آرڈر دیا جبکہ فرنیچرز کمپنی نے ڈلیوری کی تاریخ 20 دسمبر 2022 بتائی تاہم فرنیچرز کراکری ڈلیور نہیں ہو پایا ۔

 

سید علی رضا نے ایک ماہ سے زائد وقت گزرنے کے بعد "خان انٹریئر” سے واٹس اپ پر رابطہ کیا تو انہوں نے یقین دہانی کروائی آپ کا آرڈر تیار ہوچکا ہے دو سے 4 روز میں  ڈلیوری مل جائے گی ۔

فرنیچرز کمپنی کی یقین دہانی کے بعد بھی فرنیچر سیٹ ڈلیوری نہ ہونے پر دوبارہ پیغامات بھیجے گئے تاہم اب واہاں سے کوئی جواب موصول نہیں ہوا جبکہ فون کال کرنے پر مذکورہ نمبر بھی بند آ رہا ہے ۔

موبائل فون اور واٹس اپ پر رابطہ نہ ہونے کی وجہ سے بل انوائس پر بتائے گئے کمپنی کے دفترجوکہ نرسری شاہراہ فیصل واقع ہے وہاں پہنچے تو  معلوم ہوا یہاں اس نام کی کوئی فرنیچرز کمپنی نہیں ہے ۔

نرسری فرنیچرز مارکیٹ کے کچھ افراد نے بتایا کہ "خان انٹریئر”کے نام سے ایک کمپنی گارڈن میں انکل سریا کے اطراف میں موجود  تاہم وہاں جانے پر انکشاف ہوا کہ یہاں بھی ایسا کوئی آفس نہیں ہے ۔

آن لائن فراڈ کا شکار ہونے والی فیملی نے  ایف آئی اے سائبر کرائمز ونگ سمیت اعلیٰ حکام  سے درخواست کی ہے کہ آن لائن فراڈ کے سدباب کے اقدامات اٹھائے  جائیں اور ملزمان کو گرفتار کیا جائے ۔

یادرہے کہ حالیہ دنوں لیجنڈ اداکار راشد محمود کے ساتھ نجی کمپنی نے ’’ہاتھ‘‘ کر دیا۔ اداکار نے آن لائن ڈرون کیمرے کا آرڈر دیا  جبکہ کمپنی کی جانب سے معمولی قیمت والا پرفیوم بھیج دیا گیا۔

یہ بھی پڑھیے

پاکستان کے معروف اداکار راشد محمود آن لائن فراڈ کا شکار ہو گئے

معروف ناول نگار مرزا اطہر بیگ کے ساتھ بینک کا نمائندہ بن کر فراڈ ہوگیا اور ان کے اکاؤنٹ میں موجود گیارہ لاکھ روپے چوری کر لیے۔ انہوں نے ایف آئی اے سائبر کرائم میں رپورٹ بھی کروا دیا ہے۔

واضح رہے کہ  وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے سائبر کرائم ونگ کو روزانہ آن لائن فراڈ کی درجنوں شکایات موصول ہورہی ہیں جن میں شہریوں کو لاکھوں روپوں سے محروم کردیا گیا ہے ۔

متعلقہ تحاریر