حکومتی پالیسیز سے پنجاب میں ٹیکسٹائل صنعت مکمل طور پر بند ہوجائے گی، اپٹما
وزیراعظم شہباز شریف اور وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو بھیجے گئے اپنے پیغام میں اپٹما نے کہا ہے کہ پنجاب کی ٹیکسٹائل انڈسٹری کو بس کے نیچے پھینکا جا رہا ہے جس سے صنعت مکمل طور پر بند ہوجائے گی جبکہ لاکھوں افراد بے روزگار ہوجائیں گے
آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن (اپٹما) نے پنجاب کی ٹیکسائل صنعت بند ہونے کے خدشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس صنعت کی بندش سے ملک بھر میں بے روزگاری کی ایک بڑی لہر آئے گی۔
وزیراعظم شہباز شریف اور وزیرخزانہ اسحاق ڈار کو بھیجے گئے اپنے پیغام میں آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن(اپٹما) نے کہا ہے کہ پنجاب کی ٹیکسٹائل انڈسٹری کو بس کے نیچے پھینکا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیے
حکومت آئی ایم ایف کے سامنے ٹھُس، بجلی کا فی یونٹ 7.91 روپے مہنگا کرنے پر تیار
صنعتکاروں کا کہنا ہے کہ جب ساری چیزوں کے انفلیشن، بجلی کی پرائس، گیس کی پرائس اور جو سبسڈی دی ہوئی ہے ان چیزوں کو اگر واپس لے کر ایکوملیٹ کریں گے تو یہ ایک بہت بڑا بحران آنے والا ہے۔
اپٹما کے مطابق ٹیکسٹائل سیکٹر کے لاکھوں ہنر مند پیداواری لاگت بڑھنے کے نتیجے میں فیکٹریاں بند ہونے سے بےروزگار ہونے کے خدشات میں گھرے ہیں۔
اپٹما کے سیکرٹری جنرل شاہد ستار نے کہا کہ ٹیکسٹائل انڈسٹری اس حقیقت کے باوجود کہ بجلی کی کل لاگت 8.1 سینٹس فی یونٹ تھی اگر CPPA اور نیپرا کے حساب سے کراس سبسڈیز کو خارج کر دیا گیا تو 9 سینٹ کا بجلی کا ٹیرف مانگ رہی ہے۔
ایسوسی ایشن چاہتی ہے کہ حکومت آئی ایم ایف کو ایکسپورٹرز اور خاص طور پر ٹیکسٹائل سیکٹر کیلئے RCET جاری رکھنے کے لیے قائل کرے، جو بین الاقوامی سطح پر مسابقتی مصنوعات بنانے کے لیے بہت ضروری ہے۔
ستار نے کہا کہ ہم نے گزشتہ تین سالوں میں ٹیکسٹائل سیکٹر میں 5 بلین امریکی ڈالر کی سرمایہ کاری کی ہے اور ٹیکسٹائل سیکٹر مالی سال 2020 میں 12.5 بلین امریکی ڈالر سے بڑھ کر مالی سال 2022 میں 19.5 بلین امریکی ڈالر تک پہنچ گیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر حکومت آئی ایم ایف کے دباؤ کے سامنے جھک گئی تو مالی سال 22 میں برآمدات میں 55 فیصد اضافہ اور 5 بلین امریکی ڈالر کی سرمایہ کاری ضائع ہو جائے گی۔
اپٹما نے وزیر اعظم اور وزیر خزانہ سے فوری مداخلت کر کے RCET کو روکنا کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 60 فیصد ٹیکسٹائل یونٹس پہلے ہی بند ہو چکے ہیں اور RCET ٹیرف کی واپسی سے پنجاب میں ٹیکسٹائل کی صنعت مکمل طور پر بند ہو جائے گی۔