لاہور ہائیکورٹ میں ڈی نوٹیفائی پی ٹی آئی ارکان کا کیس، ای سی پی کی انٹرا کورٹ اپیل
لاہور ہائیکورٹ میں پی ٹی آئی کے ڈی نوٹیفائی ارکان قومی اسمبلی کے کیس سے متعلق سماعت کے دوران لاہور ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کی جانب سے ممبران کو ڈی نوٹی فائی کرنے کا اقدام معطل کررکھا ہے جبکہ ای سی پی نے عام انتخابات کی تاریخ سے متعلق سنگل بینچ کا فیصلہ کالعدم قرار دینے کی استدعا کی
الیکشن کمیشن پاکستان(ای سی پی ) نے پنجاب میں عا م انتخابات کی تاریخ سے متعلق فیصلے کو لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کرتے ہوئے سنگل بینچ کا فیصلہ کالعدم قرار دینے کی استدعا کی ۔
لاہور ہائیکورٹ میں الیکشن کمیشن پاکستان(ای سی پی ) نے انٹرا کورٹ اپیل دائر کی ہے جس میں گورنر پنجاب بلیغ الرحمان اور پاکستان تحریک انصاف کو فریق بنایا گیا ہے ۔
یہ بھی پڑھیے
پنجاب میں انتخابات کا معاملہ: لاہور ہائی کورٹ میں آئینی درخواست دائر
الیکشن کمیشن نے انٹرا کورٹ اپیل میں موقف اختیار کیا ہے کہ قانون کے مطابق الیکشن کی تاریخ دینا الیکشن کمیشن کا اختیار نہیں ہے۔ سنگل بینچ نے حقائق کا درست جائزہ نہیں لیا۔
اپیل میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن کو انتخابات کی تاریخ کا کہنا آئین اور الیکشن ایکٹ کے خلاف ہے۔درخواست کے فیصلے تک سنگل بنچ کے فیصلے کو معطل کیا جائے۔
دوسری جانب لاہور ہائیکورٹ میں پاکستان تحریک انصاف کے 43 ارکان قومی اسمبلی کے استعفے منظور کرنے کے اسپیکرراجا پرویز اشرف کے نوٹیفکیشن کے خلاف سماعت ہوئی ۔
جسٹس شاہد کریم نے پی ٹی آئی کے ریاض فتیانہ سمیت دیگر مستعفی ایم این ایز کی درخواست پر سماعت کی جس میں اسپیکر کی جانب سے استعفی منظور کرنے کا اقدام چیلنج کیا گیا ہے ۔
یہ بھی پڑھیے
پنجاب میں انتخابات کے حوالے سے کوئی فیصلہ نہیں ہوا، سیکریٹری الیکشن کمیشن
پی ٹی آئی ڈی نوٹیفائی ارکان قومی اسمبلی نے موقف اختیار کیا ہے کہ لاہور ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کی جانب سے ممبران کو ڈی نوٹی فائی کرنے کا اقدام معطل کررکھا ہے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ عدالت نے نوٹیفکیشن نہ لگانے پر اسپیکر کی جانب سے استعفی منظور کرنے کا اقدام معطل نہیں کیا ۔ عدالت نے مزید کاروائی 7 مارچ تک ملتوی کر دی ۔