مودی مسئلہ کشمیر پر نہرو کے خطوط کلاسیفائیڈ رکھنے کی کوشش میں مصروف

مسئلہ کشمیر پر جواہر لعل نہرو کے خطوط نے نریندر مودی کے بیانے کو غلط  ثابت کردیا تاہم مودی سرکار حساس کاغذات کو کلاسیفائیڈ رکھنے کی کوشش میں مصروف ہے، نہروبھارتی فوج کے کمانڈر ان چیف جنرل سر فرانسس رابرٹ رائے بوچر نے پاکستان کے ساتھ سمجھوتہ کرنے کا مشورہ دیا تھا

جواہر لعل نہرو کے خطوط نے کشمیر پر مودی کے بیانیے کو غلط قرار دے دیاجبکہ بھارت کشمیر کے 1947 کے حساس کاغذات کو کلاسیفائیڈ رکھنے کی کوشش میں مصروف ہے ۔

برطانوی اخبار ’گارڈین ‘ کی رپورٹ میں بھارت غیرملکی تعلقات متاثر ہونے کے خوف سے کشمیر کے 1947 کے حساس کاغذات کو کلاسیفائیڈ رکھنے کی کوشش میں مصروف ہے ۔

یہ بھی پڑھیے

مودی کی پالیسی نے انڈیا کو دنیا بھر میں تنہا کردیا، اشوک سوائن

’گارڈین‘ کی رپورٹ  میں کہا گیا ہے کہ جواہر لعل نہرو کو بھارتی فوج کے کمانڈر ان چیف جنرل سر فرانسس رابرٹ رائے بوچر نے پاکستان کے ساتھ سمجھوتہ کرنے کا مشورہ دیا تھا۔

رپورٹ میں کہاگیا کہ خطوط میں  پاکستان کے ساتھ 1948 کی جنگ میں بھارتی فوج کی کمزور پوزیشن کی تصویر کشی کی جس کے بعد انہیں جنگ بندی  پر راضی ہونے کا مشورہ دیا گیا۔

رپورٹ میں کہاگیا تھا کہ بھارتی فوج طویل فوجی آپریشن کا مقابلہ کرنے میں ناکام رہی تھی۔ دونوں ملکوں کے درمیان جنگ جنوری 1949 کو معاہدے کے ساتھ ختم ہوئی ۔

’گارڈین‘ نے رپورٹ کیا کہ جنگ بندی کے بعد وزیراعظم جواہر لعل نہرو نے بھارت کے زیر قبضہ ریاست جموں و کشمیر کو خصوصی حیثیت دیتے ہوئے خطے کو خود مختاری دی۔

بھارت کے موجودہ وزیراعظم نریندر مودی نے مقبوضہ کشمیر خصوصی حیثیت 2019 میں ختم کی۔ مودی حکومت نے اپنے فیصلے کا جواز پیش کیا کہ مسٹر نہرو نے غلطی کی تھی۔

بھارتی وزیراعظم نہرو کے خطوط  ڈی کلاسیفائیڈ ہونے سے نریندر مودی کی حکومت کیلئے سیاسی طورپر نقصان دہ ہوسکتے ہیں جنہیں مودی سنگین غلطی  قرار دیتے ہیں۔

متعلقہ تحاریر