مودی کی بی جے پی شیر میسور ٹیپو سلطان کی شہادت کی تاریخ بدلنے پر بضد
بھارتی ریاست کرناٹک میں عام انتخابات کے دوران شیر میسور ٹیپو سلطان کی شہادت موضوع بحث بن گئی۔ کانگریس نے شیر میسور کو بہادر حاکم قرار دیا جبکہ بی جے پی انہیں ہندوؤں کا دشمن کہہ رہی ہے
بھارت کی انتہاپسند حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کے رہنماؤں نے جنگ آزادی کے معروف کردار ٹیپو سلطان کو ہندوؤں کا قاتل قرار دیتے ہوئے کہا کہ شیر میسور نے کئی مندر کو مسمار کیا تھا ۔
بھارتی ریاست کرناٹک میں عام انتخابات کے دوران شیر میسور ٹیپو سلطان کی شہادت موضوع بحث بن گئی۔ کانگریس نے شیر میسور کو بہادر حاکم قرار دیا جبکہ بی جے پی انہیں ہندوؤں کا دشمن کہہ رہی ہے ۔
یہ بھی پڑھیے
مغل اتنے ہی برے تھے تو ان کا تعمیر کردہ تاج محل اور لال قلعہ گرادو، نصیر الدین شاہ
ریاست خداداد میسور کے بہادر حاکم سلطان ٹیپو سلطان کو دنیا فانی سے گزرے 2 صدیوں سے زائد عرصہ گزرنے کے بعد بھی بھارتی سیاست میں ان کا نام کئی دہائیوں سے استعمال کیا جاتا رہا ہے ۔
کرناٹک کے ریاستی وزیر نے ٹیپوسلطان کے مبینہ قاتلوں اوری گوڑا اور نانجے گوڑا کی سوانحہ عمری پر فلم بنانے کا اعلان کیا ہے۔ بی جے پی کے مطابق ٹیپو سلطا ن کو ان 2 ہندوؤں نے قتل کیا تھا ۔
ریاستی وزیر وزیر منیرتھنا کی ملکیت والی ورشبھادری پروڈکشن نے کرناٹک فلم چیمبرز آف کامرس کے ساتھ وری گوڑا نانجے گوڑا کے عنوان کو رجسٹر کرنے کے لیے درخواست دے دی ہے ۔
سیاسی جماعت جنتا دل (سیکولر) کے رہنما اورکرناٹک کے سابق وزیر اعلیٰ ایچ ڈی کمارسوامی نے کہا کہ جھوٹے کرداروں اوریگوڑا اور نانجے گوڑا کی تخلیق ایک عظیم سازش کا حصہ ہے۔
ایچ ڈی کمارسوامی کا کہنا تھا کہ ٹیپو سلطان کو ووکیگا کے کسی شخص نے قتل نہیں کیا ہے بلکہ بی جے پی ووکلیگا کمیونٹی کو بدنام کرنے کے گھناؤنے فعل کا ارتکاب کرنے میں مصروف ہے ۔
سینئر بی جے پی لیڈر اور مرکزی وزیر مملکت (ایم او ایس) شوبھا کرندلاجے نے ہفتہ کے روز کہا کہ اری گوڑا اور نانجے گوڑا حقیقی تھے اور "ان کے بارے میں تاریخی حوالہ جات موجود ہیں۔
یہ بھی پڑھیے
مودی مسئلہ کشمیر پر نہرو کے خطوط کلاسیفائیڈ رکھنے کی کوشش میں مصروف
انہوں نے مزید کہا کہ انہوں نے ٹیپو سلطان سے میسور مہاراجوں کے خاندان کی حفاظت اور ریاست کی حفاظت کے لیے لڑائی کی، کانگریس اور جے ڈی (ایس) اس سے کیوں پریشان ہیں؟۔
یاد رہے کہ یہ ایک مسلمہ حقیقت ہے کہ ٹیپو سلطان انگریزوں کے خلاف چوتھی اینگلو میسور جنگ میں، جو کہ دارالحکومت سری رنگاپٹنم میں لڑی گئی تھی، لڑتے ہوئے 4 مئی 1799 کو مارے گئے تھے۔
بھارتی حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کے کئی سیاست دانوں اور وزرا کا کہنا ہے کہ انھیں دو ایسے بھائیوں نے قتل کیا تھا جن کے حقیقی وجود کے بارے میں شبہ ظاہر کیا جاتا ہے۔