رمضان میں منہ سے نوالہ چھیننے کی کوشش؛ مہنگائی کی شرح 49 فیصد ہوگئی
رمضان المبارک آتے ہی مہنگائی نے عوام کی چیخیں نکال دیں،ہفتہ روز بنیاد پر مہنگائی کی شرح میں ایک اعشاریہ آٹھ فیصد اضافہ ہوگیا جبکہ سالانہ بنیاد پر شرح مہنگائی 49 فیصدتک جا پہنچی ہے
رمضان المبارک کے آمد کے ساتھ ہی ملک میں مہنگائی کی شرح میں ایک اعشاریہ آٹھ فیصد اضافہ ہوگیا جس کے بعد سالانہ بنیاد پر مہنگائی کی شرح تقریباً 49 فیصد تک پہنچ گئی ہے ۔
رمضان المبارک آتے ہی مہنگائی نے عوام کی چیخیں نکال دیں ۔ مہنگائی کی شرح میں ہوشربااضافے نےعوام کی قوت خرید کا ستیاناس کردیا۔ ایک ہفتے میں مہنگائی کی شرح میں 1.8 فیصد کا بڑا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیے
فیضان شیخ اور عدنان صدیقی کی منفرد انداز میں مداحوں کو رمضان کی مبارکباد
ادارہ شماریات کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق ملک میں ہفتہ وار بنیاد پر مہنگائی کی شرح 48.35 فیصد تک پہنچ گئی ہے ۔ ایک ہفتے میں 26 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ریکارڈ کیاگیا۔ ٹماٹر 41 روپے 85 پیسے فی کلو مزید مہنگا ہوکر سنچری مکمل کرگیا۔
ایک ہفتے کے دوران آٹے کا تھیلا 769 روپے 12 پیسے مہنگا ہوا۔ ادارہ شماریات کے مطابق ملک میں آٹے کا تھیلا اوسطا 2586 روپے 37 پیسے تک پہنچ گیا ۔ عوام نے شکوہ کیا کہ مہنگائی نے رمضان میں لوگوں کی زندگی اجیرن کردی ہے۔
ادارہ شماریات کے مطابق کیلے 21 روپے 57 پیسے فی درجن، چائے کا پیکٹ 34 روپے 37 پیسے مہنگا ہوا۔ مٹن 13 روپے 78 پیسے اوردال ماش ساڑھے چھ روپے فی کلو مہنگی ہوئی۔
اعداد و شمار میں بتایا گیا ہے کہ اڑھائی کلو گھی کا ٹن 8 روپے 84 پیسے مہنگا ہوا۔ چینی، دہی دودھ، چاول بھی مہنگے ہوئے تاہم ایک ہفتے میں 12 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی ہوئی ۔ چکن 32 روپے فی کلو، سرخ مرچ پیکٹ 5 روپے سستا ہوا۔
ادارہ شماریات کے مطابق لہسن 4 روپے 59 پیسے ، دال چنا 2 روپے 70 پیسے فی کلو سستی ہوئی۔ دال مونگ، دال مسور، انڈے اور پیاز بھی سستے ہوئے۔ادارہ شماریات کے مطابق ایک ہفتے میں 13 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کوئی ردوبدل نہیں ہوا۔