زلمے خلیل زاد نے بحران کے خاتمے کیلیے عدالتی حکم پر عملدرآمد ناگزیر قرار دیدیا

اب جبکہ سپریم کورٹ آف پاکستان نے 14 مئی کو پنجاب میں انتخابات کا حکم دیا ہے، ملک میں بحران سے بچنے کے لیے اس پر عمل درآمد ایک ضروری پہلا قدم ہے، سابق امریکی مندوب

 امریکا کے سابق نمائندہ خصوصی  برائے افغانستان زلمے خلیل زاد نے ایک مرتبہ پھر پاکستان کی داخلی سیاست پر بیان داغ دیا۔

زلمے خلیل زاد نے سپریم کورٹ آپ پاکستان کے 14 مئی کو پنجاب میں الیکشن کرانے کے حکم کا خیرمقدم کرتے ہوئے اس پر عملدرآمد کوبحران کے خاتمے کی جانب سے پہلا قدم قرار دیدیا۔

یہ بھی پڑھیے

عمران خان کی گرفتاری سے سیاسی بحران مزید گہرا ہوگا، سابق امریکی مندوب

لگتا ہے حکومت عمران خان کو ریاست کا اولین دشمن قرار دینا چاہتی ہے، سابق امریکی مندوب 

 

زلمے خلیل زاد نے اپنے ٹوئٹ میں لکھاکہ”اب جبکہ سپریم کورٹ آف پاکستان نے 14 مئی کو پنجاب میں انتخابات کا حکم دیا ہے، ملک میں بحران سے بچنے کے لیے اس پر عمل درآمد ایک ضروری پہلا قدم ہے“۔

واضح رہے کہ سابق امریکی مندوب گزشتہ چند ہفتوں سے مسلسل پاکستان کے سیاسی معاملات پر بیان بازی کررہے ہیں۔ البتہ امریکا نے اپنے سابق مندوب برائے عراق و افغانستان کے بیانات سے لا تعلقی کا اظہار کیا ہے۔

اس سے قبل 28 مارچ کو زلمے خلیل زاد نے رانا ثنااللہ کے اس بیان پر حیرانی کا اظہار کیا تھا جس میں انہوں نےکہاکہ تھا” یا تو عمران خان رہے گا یا ہم“۔ زلمے خلیل زاد نے کہا تھا کہ خوف خدا اور قانون کا احترام کرنے والے ہر پاکستانی کو اس بیان کی مذمت کرنی چاہیے۔

سابق امریکی مندوب نے 22 مارچ کو اپنے بیان میں کہا تھا کہ ’ اشارے مل رہے ہیں کہ پاکستانی پارلیمنٹ سپریم کورٹ سے تحریک انصاف  کے چیئرمین عمران خان کو نااہل کرنے کا کہہ سکتی ہے ۔

قبل ازیں سابق امریکی مندوب نے عمران خان کے مؤقف کی حمایت کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان میں الیکشن جلد کرا دیے جائیں۔

سابق امریکی مندوب کے بیان پر پاکستانی دفتر خارجہ نے احتجاج کیا تھا جبکہ حکومتی رہنماوں نے ان کے بیانات کی مذمت کرتے ہوئے انہیں پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت قرار دیا تھا۔

متعلقہ تحاریر