نواز شریف سعودی عرب جانے کیلئے فٹ، پاکستان آنے کیلئے ان فٹ

وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کا کہنا ہے کہ نواز شریف سعودی عرب سے لندن جائیں گے جبکہ خرم دستگیر کا کہنا ہے جب ڈاکٹرز اجازت دیں گے تو نواز شریف وطن واپس آجائیں گے۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے تاحیات قائد میاں محمد نواز شریف لندن سے جدہ پہنچ گئے ، قائد ن لیگ اور مریم نواز خاندان سمیت آخری عشرہ مکہ مکرمہ میں گزاریں گے۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے ایسا لگتا ہے کہ نواز شریف کو ڈاکٹروں نے پاکستان کے علاوہ تمام ممالک کے لیے سفر کرنے کی اجازت دے رکھی ، جبکہ وہ طبی بنیادوں پر چار ہفتے کے لیے 2019 میں لندن گئے تھے۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان مسلم لیگ (ن) کے تاحیات قائد میاں محمد نواز شریف سعودی شاہی خاندان کی خصوصی دعوت پر لندن سے سعودی عرب پہنچے ہیں۔ نواز شریف 5 سال بعد عمرے کی غرض سے سعودیہ پہنچے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

ترقیاتی منصوبوں کیلئے 76 ارب، انتخابات کیلئے 21 ارب بھی نہیں ہیں

پارٹی مخالف بیانات دینے پر لطیف کھوسہ پیپلز لائرز فورم کی صدارت سے فارغ

سعودی عرب دورے کے دوران میاں نواز شریف عمرے کی سعادت بھی حاصل کریں گے ، جب کہ اطلاعات یہ بھی ہیں وزیراعظم شہباز شریف کی بڑے بھائی سے ملاقات کے لیے اگلے ایک دو روز میں سعودی عرب روانہ ہوجائیں گے۔

گذشتہ جیو نیوز کے پروگرام "آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ” میں اینکر پرسن شاہزیب نے وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ سے سوال اٹھا کہ نواز شریف صاحب صحت مند ہو گئے اور وہ عمرے کی ادائیگی کے لیے سعودیہ پہنچ گئے کیا وہ پاکستان بھی آئیں گے، جس پر رانا ثناء اللہ نے آسان الفاظ میں جواب دیا کہ ہو سعودیہ سے لندن جائیں۔

اسی طرح گذشتہ روز اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران صحافی نے وفاقی وزیر توانائی خرم دستگیر سے سوال اٹھایا کہ نواز شریف صاحب کب پاکستان واپس آرہے ہیں ؟ تو خرم دستگیر نے صاف گوئی کرتے ہوئے کہا کہ جب ڈاکٹر اجازت دیں گے تو نواز شریف صاحب پاکستان واپس آجائیں گے۔

تجزیہ کاروں نے رانا ثناء اللہ اور خرم دستگیر سے سوال اٹھایا ہے کہ وہ کون سے ڈاکٹرز ہیں جو نواز شریف سوئٹزر لینڈ ، یورپ کے ٹور اور سعودی عرب جانے کی اجازت تو دیتے ہیں مگر پاکستان آنے کی اجازت نہیں دیا۔

متعلقہ تحاریر