میوچل فنڈز ایسوسی ایشن کا جے ایس بینک پر بینک اسلامی کا کنٹرول حاصل کرنے کی غیر قانونی کوششوں کا الزام

میوچل فنڈز ایسوسی ایشن نے الزام عائد کیا ہے کہ معروف کاروباری شخصیت جہانگیر صدیقی نے مبینہ غیر قانونی انسائیڈ ٹریڈنگ کے ذریعے کمزور کمپنی جے ایس گلوبل کے حصص میں 300 فیصد تک اضافہ کرکے بینک اسلامی کے اقلیتی شیئر ہولدڑز ان کے حصص کے بدلے جے ایس گلوبل کے شیئرز کی پیشکش کی ہے

 میوچل فنڈز ایسوسی ایشن  نے الزام عائد کیا ہے کہ معروف کاروباری ادارہ جے ایس گروپ نے مبینہ انسائید ٹریڈنگ کا سہارہ لیتے ہوئے بینک اسلامی کی خریداری مین جت گیا ہے جبکہ پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے حکام نے جہانگیر صدیقی کے مبینہ گیر قانونی اقدامات پر چپ سادھی ہوئی ہے۔

ملک کے نامور بزنس ٹائیکون جہانگیر صدیقی نے مبینہ طور پر انسائیڈ ٹریڈنگ کرکے اپنی کمپنی جے ایس گلوبل کی قیمتوں میں اضافہ کروایا جبکہ مبینہ غیر قانونی اقدام پر پاکستان اسٹاک ایکسچینج نے اس سے کوئی باز پرس نہیں کی۔

یہ بھی پڑھیے

پی اے سی کے فیصلے پر عقیل کریم ڈھیڈی سیکیورٹیز کی وضاحت، دستاویزی ثبوت بھی پیش کردیئے

جے ایس بینک کے مالک جہانگیر صدیقی جوکہ بینک اسلامی کے 29 فیصد شیئر ہولڈر ہیں نے مبینہ طور پر مذکورہ بینک کے مزید حصص خرید کر بینک اسلامی کا کنٹرول حاصل کرنے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔

میوچل فنڈز ایسوسی ایشن آف پاکستان نے سیکیورٹی ایکسچینج کمیشن پاکستان کو ایک مراسلہ بھیجا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ جے ایس بینک جوکہ بینک اسلامی پاکستان لمیٹڈ  میں کنٹرولنگ حصص حاصل کرنے کے لیے کام کر رہا ہے۔ ہم محسوس کرتے ہیں کہ اس مجوزہ لین دین میں اقلیتی حصہ داروں کے مفادات کو نظر انداز کیا گیا ہے۔

سیکیورٹی ایکسچینج کمیشن کے نام مراسلے کے متن میں کہا گیا ہے کہ مجوزہ لین دین موجودہ قوائد و ضوابط کی کئی کمزوریوں کا فائدہ اٹھاتا نظر ہے، جو اقلیتی سرمایہ کاروں کے مفاد اور کیپٹل مارکیٹ کے تقدس کے لیے نقصان دہ ہے۔

خط کے متن میں کہا گیا ہے کہ بینک اسلامی کے اکثریتی کنٹرول کو حاصل کرنے سے پہلے جے ایس بینک دو بڑے مراحل ہیں، پہلے مرحلے میں،  جے ایس بینک نے موجودہ شیئر ہولڈرز کے ساتھ حصص کی خریداری کے معاہدے کیے ہیں۔

بینک اسلامی کے بقایا حصص کا 42.45%۔ اس تبادلے پر فریقین کے درمیان باہمی اتفاق کیا گیا ہے۔

بینک اسلامی کے 1 شیئر کے لیے  جے ایس بینک کے 1.1318 حصص کا تبادلہ تناسب طے ہوا۔ دوسرے مرحلے کے تحت، JSBL کو BIPL کے اقلیتی حصص یافتگان کو کم از کم 24.88% حصص کے لیے 24.0 روپے کی بک ویلیو فی شیئر پر عوامی پیشکش کرنے کی ضرورت ہوگی، جو اقلیتی ہولڈرز کے ساتھ تبادلے کی کل زیادہ سے زیادہ قیمت میں طے کرے گی۔

6.63 بلین جے ایس بینک کمپنیز (بنیادی ٹیک اوور اینڈ ایکوزیشن) ریگولیشنز 2017 میں متعارف کرائی گئی نرمی کو استعمال کرتے ہوئے نقد ادائیگی سے بچنے کا ارادہ رکھتا ہے جس میں 30 ستمبر 2022 کو ایک نوٹیفکیشن کے ذریعے ترمیم کی گئی تھی۔ بینک کے نئی ترامیم کے تحت، اقلیتی حصص یافتگان کے ساتھ لین دین نقد کی جگہ ایکویٹی/ڈیٹ انسٹرومنٹس کا استعمال کرتے ہوئے طے کیا جا سکتا ہے۔ اس مقصد کے لیے، جے ایس مالی طور پر کمزور ذیلی اداروں جیسے کہ جے ایس گلوبل، جے ایس کمپنی لمیٹڈ کے شیئر دیئے جا رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

مہنگائی اور خسارے سے جڑی پاکستانی معیشت کی شرح نمو رواں سال 0.5 فیصد رہے گی، آئی ایم ایف

یاد رہے کہ گزشتہ ماہ سندھ ہائیکورٹ نے جے ایس گروپ کو بینک اسلامی کے اکثریتی حصص حآصل کرنے سے روک دیا تھا۔ سندھ ہائیکورٹ میں بینک اسلامی کے اقلیتی حصص رکھنے والے افراد نے درخواست دائر کی تھی جس میں استدعا کی گئی کہ جے ایس گروپ کو بینک اسلامی کے اکثریتی حصص حاصل کرنے سے روکا جائے۔

درخواست گزاروں نے استدعا کی کہ 15 نومبر 2022 کو جے ایس بینک نے بینک اسلامی کے 51 فیصد ووٹنگ شئیرز خرید کرنے کے ارادے کا اظہار کیا، اس بارے میں پاکستان اسٹاک ایکسچینج اور ایس ای سی پی کو بھی بتایا گیا۔

یہ بھی بتایا گیا کہ جہانگیر صدیقی ہی اس معاملے میں حقیقی خریدار ہیں، جہانگیر صدیقی ہی جے ایس بینک اور جے ایس سی ایل کو کنٹرول کرتے ہیں۔

متعلقہ تحاریر