چیف جسٹس کے خلاف جوڈیشل کونسل میں ریفرنس دائر کرنے کیلئے پارلیمانی کمیٹی قائم
قومی اسمبلی کے مشترکہ اجلاس میں چیف جسٹس کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس دائر کرنے قرار داد منظور کرکے پارلیمانی کمیٹی تشکیل دے دی گئی، خواجہ آصف نے الزام عائد کیا جسٹس عمر عطا بندیال شرپسندوں اور حملہ آوروں کی پشت پناہی میں ملوث ہیں
چیف جسٹس عمر عطا بندیال کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کی قرارداد قومی اسمبلی کے مشترکہ اجلاس میں منظور کرلی گئی جبکہ اس حوالے سے پارلیمانی کمیٹی بھی تشکیل دے دی گئی ہے ۔
وفاقی حکومت نے چیف جسٹس عمر عطا بندیال کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ کرلیا جبکہ اس حوالے سے قومی اسمبلی کے مشترکہ اجلاس میں پیش کی گئی قرار داد بھی منظور کرلی گئی ۔
یہ بھی پڑھیے
خواجہ آصف کا اعلیٰ عدالتوں کو عمران خان کی سہولت کاری سے گریز کا مشورہ
اطلاعات کے مطابق وفاقی حکومت نے چیف جسٹس پاکستان کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس دائر کرنے کا اصولی فیصلہ کیا ہےجس کے لیے کمیٹی بھی تشکیل دے دی گئی ہے ۔
چیف جسٹس عمر عطا بندیا ل اور دیگر متنازع ججز کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کے لیے ایک خصوصی پارلیمانی کمیتی تشکیل دی گئی ہے جس میں مختلف جماعتوں کے ارکان شامل ہونگے ۔
چیف جسٹس کے خلاف ریفرنس کو حتمی شکل دینے کے لیے قائم کی گئی خصوصی پارلیمانی کمیٹی میں محسن شاہنواز رانجھا، خورشید جونیجو، صلاح الدین ایوبی، شہناز بلوچ و دیگر اراکین شامل ہیں۔
قومی اسمبلی میں کمیٹی کی تشکیل کی تحریک شازیہ صوبیہ سومرو نے پیش کی جس میں کمیٹی بنانے کا اختیار سپیکر قومی اسمبلی کودیا گیا۔ پارلیمانی کمیٹی کی تشکیل کی تحریک کی منظوری دے دی گئی۔
پارلیمنٹ کے جاری مشترکہ اجلاس میں وزیر دفاع خواجہ آصف نے تجویز دی کہ پارلیمنٹ چیف جسٹس کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس بھیج کر اپنا تاریخی کردار ادا کرے۔
یہ بھی پڑھیے
وزیر اعظم کا شرپسندی میں ملوث افراد کو 72 گھنٹوں میں گرفتار کرنے کا حکم
یاد رہے کہ وزیر دفاع خواجہ آصف نے چیف جسٹس عمر عطا بندیا ل پر الزام عائد کیا جس میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ نے 9 مئی کے پرتشدد مظاہروں کے حملہ آوروں کی پشت پناہی کی ۔
خواجہ آصف نے اجلاس سے خطاب میں الزام عائد کیا تھا کہ اعلیٰ عدالت کا ایک گرو پ سیاست میں ملوث ہے جبکہ یہی ججز کا گروپ کور کمانڈر ہاؤس پر حملہ کرنے والوں کی حمایت کررہاہے ۔