مسلم اقلیت پر ظلم و جبر نہ روکا تو بھارت ٹوٹ جائے گا؛ براک اباما کا مودی کو انتباہ
سابق امریکی صدر براک حسین اباما نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو متنبہ کرتے ہوئے کہاکہ ہندوستان میں مسلم اقلیت کو تحفظ فراہم نہ کیا گیا تو بھارت بکھر جائے گا، انہوں نے صدر جو بائیدن کو مودی سے انسانی حقوق پر دباؤ ڈالنے کا بھی مشودہ دیا
سابق امریکی صدر براک حسین اباما نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو مسلم اقلیت کے تحفظ و احترام کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ ایسا نہ ہوا تو یہ ہندوستان کے خلاف جائے گا ۔
امریکا کے سابق صدر براک حسین اباما نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو مسلم اقلیت کے تحفظ کا مشورہ دیا ۔انہوں نے جو بائیڈن سے مطالبہ کیا کہ ایسے سوال اٹھائے جائیں۔
یہ بھی پڑھیے
مودی سرکار کی بربریت؛ ڈاکٹر عمر خالد بغیر ٹرائل ایک ہزار دن سے تہاڑ جیل میں قید
امریکی نشریاتی ادارے کیبل نیوز نیٹ ورک (سی این این) کی معروف اینکر پرسن کرسٹیئن امان پور کو انٹرویو میں براک اباما نے بھارت سے انسانی حقوق کے تحفظ کا مطالبہ کیا۔
“The protection of the Muslim minority in a Hindu majority India is worth mentioning. If I had a conversation with PM Modi, who I know well, part of my argument would be that if you don’t protect the rights of ethnic minorities in India, there is a strong possibility that India… pic.twitter.com/FE9bKAUSve
— Mohammed Zubair (@zoo_bear) June 22, 2023
سابق امریکی صدر نے کہا کہ صدر جو بائیڈن کو وزیراعظم نریندر مودی کے ساتھ ملاقات کے دوران "اکثریت والے بھارت میں مسلمان اقلیتوں کے تحفظ کا سوال اٹھانا چاہیے۔
سابق صدر اباما نے کہا کہ ہندو اکژیتی ملک میں مسلمان اقلیت کا تحفظ انتہائی ضروری ہے، اگر میں موجودہ امریکی صدر ہوتا تو نریندی مودی سے اس حوالے سے بات چیت کرتا۔
براک حسین اباما نے کہا کہ میں نریندی مودی کو ذاتی طور پر اچھی طرح جانتا ہوں، میری ان سے گفتگو ہوتی تو انہیں بتاتا کہ یہ پالیسی خود بھارت کے لیے ایک مسئلہ بن جائے گی ۔
سابق امریکی صدر اباما نے کہا کہ میری دلیل یہ ہے کہ بات کا قوی امکان ہے کہ عدم تحفظ کا شکار مسلم اقلیت کسی بھی وقت بھارت سے علیحدگی اختیار کرنے شروع کردی گی ۔
یہ بھی پڑھیے
مودی کو امریکا میں کڑے احتجاج کا سامنا؛ کانگریس ارکان نے باز پرس کا مطالبہ کردیا
براک اباما نے خدشات ظاہر کیے کہ عدم تحفظ سے بھارت بکھرنا شروع ہو جائے گا جوکہ ہندوستان کے مفادات کے خلاف ہوگا۔ہندوستان میں مسلمانوں کو تحفظ فراہم کیا جائے۔
سابق صدر نے دنیا بھر میں جمہوریت کے خلاف سازشوں پر امریکی حکام کو متنبہ کیا اور کہا کہ ریاستہائے متحدہ رہنماؤں پر واجب ہے کہ وہ اسے برقرار رکھنے کی کوشش کریں ۔
اوباما نے کہا کہ ابھی بھی ایسے آثار موجود ہیں جو جمہوریت کو ختم کر رہے ہیں۔ انہوں نے متنبہ کیا کہ معاشی عدم مساوات جمہوریت کو سفر کو برقرار رکھنا مشکل بنا دے گی۔
یہ بھی پڑھیے
پاکستان یقینی بنائے کہ اسکی سرزمین دہشتگرد ی کیلیے استعمال نہ ہو، بائیڈن اور مودی کا مطالبہ
براک حسین اباما نے کہا کہ مجھے پورا یقین ہے کہ دنیا بھر میں جمہوریت کی جیت ہوگی ۔ہم جمہوریت کے لیے لڑیں گے۔ہمیں خستہ حال جمہوری اداروں کی اصلاح کرنی ہوگی ۔
سابق امریکی صدر نے چین میں ایغور مسلمانوں کا تذکرہ بھی کیا ۔ براک اوباما نے چین میں ایغور مسلم اقلیت کے لیے بنائے گئے کیمپوں کا ذکر کیا اور اسے تشویشناک قرار دیا۔