سپریم کورٹ میں اب سے کیسز میں التواء کا تصور ختم سمجھا جائے: چیف جسٹس پاکستان

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے ریمارکس میں ہے کہ سپریم کورٹ میں اب سے کیسز میں التواء دینے کا تصور ختم سمجھا جائے۔

ایک مقدمے کی سماعت کے دوران چیف جسٹس پاکستان نے سپریم کورٹ میں دائر مقدمات میں التواء نہ دینے سے متعلق اپنی رائے دیتے ہوئے کہا کہ ذہن سے یہ تصور بلکل نکال دیں کہ مقدمات میں تاریخ دی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ میں بہت زیادہ کیسز زیرِ التواء ہیں، کسی بھی کیس میں ایک تاریخ پر فریقین کو نوٹس اور اگلی میں دلائل پر فیصلہ ہو گا۔

وقت ضائع کرنے پر چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے وکیل پر 5 ہزار روپے جرمانہ کر دیا

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ اس کیس کے توسط سے یہ پیغام سب کے لیے ہے کہ اب مقدمات میں التواء نہیں ملے گا، یہ باقی عدالتوں میں ہوتا ہے کہ دستاویزات جمع کرانے کا وقت دیا جائے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ سپریم کورٹ آخری عدالت ہے جہاں تمام مقدمات کے فیصلوں کا ریکارڈ پہلے سے ہوتا ہے۔

واضح رہے کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے رواں ماہ 17 ستمبر 2023ء کو بطور چیف جسٹس پاکستان حلف اٹھایا ہے۔

ان کا پہلے مقدمے کی سماعت کے دوران کہنا تھا کہ بطور چیف جسٹس کوشش ہو گی کہ زیرِ التواء مقدمات کو جلد از جلد نمٹایا جائے۔

متعلقہ تحاریر