یکم جولائی سے نرخ نہ بڑھانے پر 50 ارب کا نقصان، حکومت آج گیس ٹیرف میں 173 فیصد اضافے کی منظوری دے گی

اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی ) کا اجلاس آج پیر کو ہو رہا ہے جس میں آئی ایم ایف کے مقرر کردہ اہداف اور پیمانوں کے حصول کو یقینی بنانے کیلئے اقدامات طے کئے جائیں گے۔ جس میں رواں مالی سال 24-2023 کے دوران گردشی قرضے میں اضافے کو مکمل طور پر روکنا شامل ہے۔ اس کے علاوہ محفوظ گھریلو صارفین کے لئے گیس ٹیرف میں 173 فیصد، کمرشل کے لئے 4.136فیصد، برآمدی صنعتی شعبے کے لئے 4.86فیصد اور غیر برآمدی صنعتوں کے لئے گیس ٹیرف میں 117 فیصد اضافہ تجویز ہے تاہم گزشتہ یکم جولائی سے گیس نرخ بڑھانے میں ناکامی سے جولائی تاستمبر گیس کے شعبے کو 50ارب روپے نقصان کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ اس نقصان کو گیس ٹیرف میں اضافہ کرکے پورا کیا جائے گا۔ آئی ایم ایف کو یہ بھی بتایا گیا ہے کہ گیس ٹیرف میں اضافہ اس طرح کیا جائے گا کہ رواں گردشی قرضے میں مزید اضافہ نہ ہو جو اس وقت 9.2ٹریلین روپے ہے۔ ای سی سی اجلاس میں پٹرولیم ڈویژن کے حکام گیس ٹیرف میں مذکورہ اضافوں کی حتی المقدور کوشش کریں گے اور چاہیں گے مطلوبہ اضافے 23 اکتوبر 2023ء سے لاگو کر دیئے جائیں۔ تب سسٹم کو 15ارب روپے کا نقصان برداشت کرنا پڑے گا۔

متعلقہ تحاریر