فیض آباد دھرنا، پیمرا حکام پر جنرل فیض کا شدید دباؤ تھا، ابصار عالم

سابق چیئرمین پیمرا بصار عالم نے ʼʼ پاکستان تحریک لبیک کے ذریعے فیض آباد انٹر چینج پر دھرنا دلوانے ʼʼسے متعلق مقدمہ میں دائر کی گئی ایک نئی متفرق درخواست میں بیان کیا ہے کہ فیض آباد انٹر چینج پر دھرناکے دوران آئی ایس آئی کے سابق ڈی جی ،میجر جنرل ، فیض حمید اور ان کے ماتحت عملہ نے غیر قانونی احکامات کے ذریعے جیو نیوز سمیت ملک بھر کے نجی ٹیلی ویژن چینلوں کی پالیسی پر اثرانداز ہونے کی کوشش کی تھی ، سابق چیئرمین پیمرا نے منگل کے روز سپریم کورٹ میں جمع کروائے گئے بیان حلفی اور جامع رپورٹ میں موقف اختیار کیا کہ فیض آباد دھرنا کے دوران پیمرا حکام پر آئی ایس آئی کے سابق ڈی جی ،میجر جنرل ، فیض حمید اور ان کے ماتحتوں کا شدید دباؤ تھا،وہ بطور چیئرمین پیمرامجھ پر دبا ؤڈالتے رہے تھے کہ سینئر صحافی نجم سیٹھی کیخلاف کارروائی کریں جبکہ حسین حقانی کا ٹیلی ویژن چینلوںپر مکمل بلیک آؤٹ کروایا جائے،درخواست گزار کے بیان حلفی کے مطابق 25نومبر 2017کو فیض آباد دھرنا کے دوران وزارت داخلہ کی درخواست پر ایک ٹی وی چینل کو بند کیا گیا تو فیض حمید اور انکے ماتحت اہلکاروں نے مجھے بطور چیئرمین پیمرا تین مرتبہ فون کالیں کر کے مجھ سے پوچھا کہ اس چینل کیوں بند کیا ہے؟انہوں نے کہا کہ یا تو چینل کی نشریات بھی کھول دو ورنہ تمام ٹی وی چینلوں ہی کی نشریات بند کردوتاہم ان کے شدید دبا ؤکے باوجود میں نے ان کا کوئی غیر قانونی حکم نہیں مانا۔

متعلقہ تحاریر