90 فیصد پاکستانی ملکی سمت سے مطمئن نہیں

آئیپسوس کی جانب سے کرائے گئے کنزیومر کانفیڈنس انڈیکس سروے کے مطابق صرف 10 فیصد پاکستانی اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ ملک درست سمت میں جارہا ہے اور معاشی مسائل ان کیلیے سب سے زیادہ پریشان کن ہیں۔

سروے کے نتائج ملک کے خراب حالات کی عکاسی کرتے ہیں، لیکن معیشت کو انتہائی کمزور سمجھنے والے افراد کی تعداد کم ہو کر 60 فیصد رہ گئی ہے۔

سروے کے مطابق مہنگائی، بیروزگاری اور غربت میں اضافہ پاکستانیوں کیلیے اہم ترین مسائل ہیں، 90 فیصد پاکستانیون کا خیال ہے کہ پاکستان کی سمت درست نہیں ہے، صرف 5 فیصد خواتین کو یہ اطمینان حاصل ہے کہ پاکستان درست سمت میں آگے بڑھ رہا ہے۔

18 سے 24سال تک کے ایج گروپ کے صرف 14 فیصد شہریوں کا خیال ہے کہ پاکستان کی سمت درست ہے، ایک تہائی سے زیادہ افراد کا خیال ہے کہ پاکستان کے حالات نہ اچھے ہیں اور نہ ہی برے ہیں،سروے کے دوران 60 فیصد ملکی معیشت کو خراب قرار دیا ہے جبکہ 35 فیصد افراد نے کسی بھی قسم کی رائے دینے سے گریز کیا۔

یہ بھی پڑھیں: فوج اعلیٰ ترین ادارہ اورعمران خان مقبول ترین سیاسی رہنما قرار، گیلپ سروے

سروے سے یہ بھی ظاہر ہوتا ہے کہ زیادہ تر لوگوں کی معاشی حالت بہتر نہیں ہوئی ہے، 40 فیصد پاکستانیوں کا خیال تھا کہ ملکی معیشت اگلے چند ماہ کے دوران مزید کمزور ہوجائے گی جبکہ ایک چوتھائی افراد نے معاشی امور میں کسی بھی قسم کی تبدیلی سے انکار کردیا، 92 فیصد شہری اپنی صلاحتیوں کے بارے میں احساس کمتری کا شکار ہیں، جبکہ باقی 8 فیصد مطمئن تھے، 98 فیصد پاکستانیوں کو بیش قیمت اشیاء کار، گھر وغیرہ خریدنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

سروے سے یہ بھی ظاہر ہوتا ہے کہ گلوبل کنزیومر کانفیڈنس انڈیکس میں سب سے نچلے درجے میں ہے، گلوبل کنزیومر کانفیڈنس انڈیکس میں بھارت کا اسکور 64.1 ہے جبکہ پاکستان کا اسکور محض 31 ہے۔

متعلقہ تحاریر