اقتصادی رابطہ کمیٹی نے 262 ادویات کی قیمتوں میں اضافہ پھر مسترد کردیا

کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی نے 262 ادویات کی ریٹیل قیمتوں میں اضافے کی سمری پھرمسترد کردی ہے جبکہ ربیع سیزن کیلئےحکومتی سطح پر ربیع سیزن 2023 کیلئے حکومتی سطح پر 2 لاکھ میٹرک ٹن یوریا درآمد کرنے کی منظوری دیدی ہے۔

وزارت خزانہ کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق نگران وزیرخزانہ شمشاد اختر کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا، جس میں 2 لاکھ میٹرک ٹن یوریا درآمد کرنے کی منظوری دے دی ہے۔

اعلامیہ نے ربیع سیزن کیلئے یوریا حکومتی سطح پرٹینڈرکےذریعےدرآمد کی جائےگی اورٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان کو اس سلسلے میں انتظامات کی ہدایت کی گئی ہے۔ وزارت توانائی کی دو یوریا پلانٹس کو گیس کی فراہمی سے متعلق سمری منظور کرلی ہے۔

ای سی سی نے پنجاب اورسندھ کیلئےکیش کریڈٹ حدکی بھی منظوری دیدی، جولائی تا ستمبر 2023 پنجاب کیلئے 540 ارب روپےاور سندھ کیلئےاسی مدت کے دوران 214 ارب روپےکیش کریڈٹ کی منظوری دی گئی ہے۔

وزارت خزانہ کے مطابق اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں وزارت قومی صحت نےڈرگ پرائسنگ کمیٹی کی سفارش پرسمری پیش کی، ای سی سی نے سفارشات کو نامکمل قرار دے کر پھر اعتراض لگا دیا۔ سمری میں 262 ادویات کی ریٹیل قیمتوں میں اضافے کی سفارش کی گئی تھی، جس کومسترد کردیا گیا ہے۔

اعلامیہ کے مطابق ادویات کی قیمتوں میں اضافے کی سمری پہلے بھی دو بار مؤخر ہو چکی ہے۔

اجلاس میں وزارتِ نیشنل ہیلتھ سروسز اینڈ ریگولیشن کی جانب سے 262 ادویات کی قیمتیں 15 سے 125 فیصد تک بڑھانے سے متعلق سمری پر بھی دوبارہ غور کیا گیا تاہم ای سی سی نے 262 ادویات کی ریٹیل قیمتوں میں اضافے بارے وزارت نیشنل ہیلتھ سروسز کی طرف سےواضع سفارشات اور درکار اینالسز پیش نہ کرنے کے باعث سمری کی پھر منظوری نہیں دی۔

ای سی سی نے پہلے بھی دو مرتبہ وزارت صحت اور ڈریپ کی سمری پر اعتراضات کیے تھے اجلاس میں حکومتی سطح پر ربیع سیزن 2023 کیلئے حکومتی سطح پر دو لاکھ ٹن یوریادرآمد کرنے ٹینڈر کی بنیاد پر موصول ہونیوالی پیشکشوں کا جائزہ لیا گیا، جس کے بعد ای سی سی نے معمول کے پروسیجر کے مطابق حکومتی سطح پر جی ٹو جی بنیاد پر ربیع سیزن کیلئے یوریا درامد کرنے کی منظوری دیدی ہے۔

ای سی سی نے وزارت تجارت اور وزارت صنعت و پیداوار کو اس حوالے ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان کو مزید ضروری اقدامات اٹھانے کی بھی ہدایت کی ہے۔ ای سی سی نے سندھ اور پنجاب کیلئے گندم خریداری کیلئے جولائی تا ستمبر 2023 کی کیش کریڈٹ کی حد بڑھانے کی کی بھی منظوری دیدی ہے۔

ای سی سی نے پنجاب کی گندم خریداری کیلئے جولائی تا ستمبر 2023 کی کیش کریڈٹ کی حد 540ارب روپے جبکہ سندھ کیلئے 214 ارب روپے کرنے کی منظوری دیدی ہے۔

ای سی سی نے پنجاب اور سندھ کو غیر محفوظ کموڈیٹی ڈیبٹ کو حل کرنے کی ہدایت کی ہے۔ مزید برآں یہ فیصلہ کیا گیا کہ مستقبل میں فنانس ڈویژن پنجاب اور سندھ کی کیش کریڈٹ حد(سی سی ایل )کی ضرورت کی نگرانی کر سکتا ہے تاکہ اس بات کی مانیٹرنگ کی جاسکے کہ صوبے اپنے غیر محفوظ نمائش کے حل کے لیے اقدامات کر رہے ہیں اور یہ کہ تیس ستمبر 2023 کو رپورٹ کردہ غیر محفوظ کموڈیٹی ڈیبٹ کے مطابق پنجاب اور سندھ کی غیر محفوظ کموڈیٹی ڈیبٹ ایکسپوژر کی حدتک سی سی ایل جاری کیا جا سکتا ہے۔

اس کے علاوہ پنجاب اور سندھ کیلئے اپریل تا جون 2023 کی سہہ کے سی سی ایل کی بھی توثیق کی گئی تھی جو پہلے ہی فنانس ڈویژن کی طرف سے جاری کی گئی تھی وزارت توانائی (پیٹرولیم ڈویژن) کی ایک اور سمری “ضلع جھل مگسی، بلوچستان میں واقع 17.71 مربع کلومیٹر کے رقبے پر محیط جھل مگسی ساؤتھ ڈویلپمنٹ اینڈ پروڈکشن لیز کے لیے مارجنل پالیسی پرائسنگ مراعات کی گرانٹ کے لیے درخواست” پر غور کیا گیا۔

ای سی سی کی طرف سے اس حوالے سے تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا کہ جھل مگسی ساؤتھ ڈی اینڈ پی ایل کو مارجنل گائیڈلائنز کے آرٹیکل D(3) کے تحت مارجنل فیلڈ قرار دینے کے کیس کا پہلے ہی جائزہ لیا جا چکا ہے اور اس کی اہلیت کو رعایت کے لیے تیسرے فریق کے آزاد کنسلٹنٹ سے بھی تصدیق کر دی گئی ہے۔

اعلامیے کے مطابق لہذا، یہ مارجنل/اسٹینڈرڈ گیس فیلڈز-گیس پرائسنگ کرائیٹیرا اور گائیڈ لائنز 2013 کے تحت اجازت دی گئی گیس کی قیمتوں میں مراعات کے لیے اہل سمجھا جا سکتا ہے ان شرائط کے ساتھ کہ او جی ڈی سی ایل کوٹرا پی سی اے کو باضابطہ طور پر مارجنل پالیسی پرائس مراعات کو اپنانے کے لیے ضمنی معاہدہ جمع کرائے گا، اور یہ کہ میسز او جی ڈی سی ایل جھل مگسی جنوبی ڈی اینڈ پی ایل پر نظرثانی شدہ فیلڈ ڈویلپمنٹ پلان پیش کرے گا۔

متعلقہ تحاریر